کے پی پولیس کا جلسوں و احتجاجوں سے کوئی تعلق نہیں’ ذوالفقار حمید

(امجد عزیز ملک )

خیبر پختونخوا پولیس کے نئے انسپکٹر جنرل ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عظیم قربانیاں دی ہیں یہی وجہ ہے کہ اولین خواہش پولیس فورس کی تنخواہوں میں اضافہ اور شہید پیکج کو پنجاب کے برابر کرنا ہے۔ ان کی ہر ممکن کوشش ہو گی کہ وہ پولیس پر عوام کا اعتماد بحال کریں لوگوں کو ان کے جان و مال کی حفاظت کا یقین دلائیں اور پولیس فورس کو نہ صرف تیکنیکی اعتبار سے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے بلکہ سی ٹی ڈی کی استعداد کار کو بھی بہتر بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینئر صحافیوں سے ملاقات میں کیا۔ ذوالفقار حمید نے بتایا کہ وہ سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں مختلف عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ پہلی بار خیبرپختونخوا میں ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں انہوںنے وزیر اعلی کو ایک سمری بھیج دی ہے جس میں خیبرپختونخوا پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے اور شہید پیکج جو پہلے ایک کروڑ روپے ہے سات کروڑ کرنے کی استدعا کی گئی ہے تاہم اب یہ وزیر اعلی پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف پولیس قربانیاں دے ری ہے اور دوسری جانب فورس کی تنخواہیں اور ویلفیئر پیکج بہت کم ہیں جو ان سے زیادتی کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے پیش نظر جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے ہر ممکن اقدامات کرینگے اس سلسلہ میں کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ میں بہتری لائی جائے گی اس سوال پر کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے پولیس کو اربوں روپے دئیے گئے آئی جی پولیس نے کہا کہ وہ ماضی کی طرف نہیں دیکھنا چاہتے بلکہ مستقبل میں تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لانا چاہیں گے۔احتجاج میں پولیس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس کا احتجاجوں سے کوئی تعلق نہیں ہے پولیس کا کام قیام امن ہے اور امن قائم کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھیں گے۔

سیاست سیاستدانوں کا کام ہے۔ ذوالفقار حمید نے مزید کہا کہ اگرچہ پولیس معاشرتی برائیوں پر قابو پانے کیلئے ہے مگر دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی ہماری زمہ داری ہے اور خیبرپختونخوا کی قابل پولیس فورس اپنا کردار بخوبی ادا کر رہی ہے۔ آئی جی پولیس نے بتایا کہ فی الوقت صوبے میں ایک لاکھ 13 ہزار پولیس اہل کاروں کی منظوری دی گئی ہے تاہم انہیں پندرہ ہزار سے زیادہ اہل کاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ آئی جی پولیس نے افسروں اور اہل کاروں کی ترقیوں کے حوالے سے بھی اعلان کیا۔ان کا کہنا تھا کہ بلاشبہ دہشت گردی خیبرپختونخوا پولیس کیلئے ایک چیلنج ہے جس کا ہم بھرپور مقابلہ کریں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed