عدنان بشیر خان
لیٹس زو ٹورز اینڈ ٹریولز کمپنی نہ صرف ملک بھر میں شہریوں کو سیاحت کے موقع فراہم کرنے کیساتھ ساتھ انہیں تفریح کا سامان فراہم کرنے کے لئے بھی متحرک رہتی ہے ۔ گزشتہ روز لیٹس زو ٹورز اینڈ ٹریولز کے زیراہتمام مونال پشاور میں قوالی نائٹ کا اہتمام کیا گیا جس میں پشاور سے تعلق رکھنے والی مختلف مکاتب فکر کی شخصیات نے شرکت کی اور سردیوں کی آمد کے موقع پر منعقد ہ قوالی نائٹ سے خوب محظوظ ہو ئے اس موقع پر ڈی جی ٹورازم مسٹر تاشفین حیدر بطور مہمان خصوصی تھے جبکہ کے پی سی ٹی اے کی جانب سے میڈم حسینہ شوکت اور کے پی سی ٹی اے کے تمام افسران و عملہ، ڈپٹی سیکرٹری سپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز میڈم ناظمہ شاہین اور اے سی مصباح وحید ڈی ایس او چارسدہ مشال ملک ڈائریکٹر چائنہ ونڈو ناز پروین کے علاوہ حبیب اللہ زاہد صدر پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن ،انٹرنیشنل ویمن کلب اور وومن چیمبر آف کامرس کی ممبران ، معروف معالجین اور انکے اہل خانہ ،
آرمڈ فورسز کے افسران کے اہل خانہ، پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اراکین پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل عالم خان عدینزئی، اقبال سرور اور دیگر کے پی بی او آئی ٹی کے اہلکاروں ، خیبر ٹی وی جی ایم جمشید علی خان، ورلڈ بینک کے الیاس خان اور چین اورخیبر پختونخوا سے آئے ہوئے دیگر مہمان بھی شریک تھے ۔20 نومبر کی ایک سرد شام قولی ایونٹ نے سماں باندھ دیا ۔مونال مارکی پشاور میں محفل قولی و موسیقی نے شائقین کے دل موہ لئے ،وہ دلفریب سروں سے خوب محظوظ ہوئے ۔ تقریب کی خاص بات مہمان خصوصی تاشفین حیدر، ڈی جی خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کی موجودگی تھی ۔
محفل قوالی میں قوال غلام عباس نے آواز کا جادو جگایا اور وہاںپر موجودہ میڈیا پرسنز ،بلاگرزاور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے قوالی کے شائقین سے داد وصول کی ۔ اس موقع پر لذیز کھانوں کے سٹالز بھی لگائے گئے جن سے بھی شائقین نے خوب لطف اٹھایا ۔ صوبائی دار الحکومت میں یہ غیر معمولی تقریب لیٹس زوٹورز اینڈ ٹریولز (Letszu Tours and Travels) کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔ یاد رہے کہ لیٹس سو ملک میں سیاحت کے فروغ کیساتھ ساتھ قیام امن اور ثقافت کی ترویج کے لئے بھی کام کر رہی ہے تاکہ معاشرے میں ثقافی رویات کو زندہ کیا جاسکے ۔ اس موقع پر لیٹس زوٹورز ٹریولز کے سی سی ای او ڈاکٹر صلاح الدین نے کہا کہ ہمارے مقصد سیاحوں اور عام شہریوں کو ہمارے صوبے اور اس خطے کی تہذیب و تقافت سے متعارف کر وانا ہے ۔ اس لئے مستقبل میں بھی اس قسم کے پروگراموں