سلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ دو منٹ کا کیس ہے؟ یا تسلیم کریں یا انکار کریں۔چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب طاہر پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بنچ نے مبینہ بیٹی کو ظاہر نا کرنے پر عمران خان کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہر شخص کی پرائویسی ضروری ہے لیکن ہم اس لئے سن رہے ہیں اس میں قانونی معاملہ ہے ، ہاں یا ناں میں جو بھی کہنا ہے آپ کہہ دیں۔چیف جسٹس نے عمران خان کے وکلا سے کہا کہ ویسے تو آپ کی سائیڈ سے بھی یہ دو منٹ کا کیس ہے؟ یا آپ تسلیم کریں یا انکار کریں، پٹیشن ختم ہو جاتی ہے، آپ انکار کریں تو ان کی پٹیشن ابھی خارج ہوتی ہے، اگلے الیکشن میں یہ معاملہ پھر کوئی لے کر آ جائے گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ بدقسمتی ہے کہ کسی کی پرائیویٹ زندگی کا معاملہ ایسے پبلک میں آئے، ہم بھی یہاں بیٹھ کر ایسا کیس سننے میں کوئی مزہ نہیں آرہا ، لیگل سائیڈ پر ایک بات آگئی ہے اس لئے سننا پڑ رہا ہے، ایک واضح موقف لیں ابھی درخواست مسترد کر دیتے ہیں۔