ترکیہ نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں جنگ بندی کے اعلان تک اسرائیل کو بعض مصنوعات برآمد کرنے پر پابند عائد کردی۔
ترک وزارت تجارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ پابندی اس وقت تک عائد رہے گی جب تک اسرائیل غزہ میں جنگ بندی نہیں کرتا اور غزہ میں خاطر خواہ انسانی امداد کی بلاروک ٹوک رسائی کی اجازت نہیں دیتا۔
ترک وزارت تجارت کے مطابق اسرائیل بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف وزری کررہا ہے اور عالمی برادری کی جانب سے جنگ بندی اور بلاروک ٹوک انسانی امداد کی رسائی کے مطالبات کو نظر انداز کررہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کو غزہ میں بنیادی انسانی امداد بشمول طبی ساز و سامان کی بلا روک ٹوک رسائی کی اجازت دینی چاہیے۔
ترکیہ کی جانب سے تجارتی پابندیوں کا اطلاق 54 اقسام کی مصنوعات پر ہوگا جن میں مختلف اقسام کی ایلومینیم اور اسٹیل مصنوعات، پینٹ، بجلی کے تار، تعمیراتی سامان، ایندھن اور دیگر سامان شامل ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرخارجہ نے ترک پابندیوں کو اسرائیل کے ساتھ تجارتی معاہدوں کی یکطرفہ خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اسرائیلی وزیرخارجہ کا کہنا ہےکہ ترک صدر اردوان حماس کی حمایت کے لیے ترکیہ کے اقتصادی مفادات کو قربان کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترک پابندیوں کےجواب میں ترکیہ کی مصنوعات پر اپنی تجارتی پابندیاں خود تیارکریں گے۔