خیبر پختونخوا بارکونسل کے ممبر علی زمان ایڈووکیٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ساتھ جیل میں نارواسلوک رکھنے اور بنیاد حقوق مہیانہ کرنے کے خلاف چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھادیاہے ، خط کے مطابق انھوںنے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے التجا کرنے ہوئے قراردیاہے کہ عمران خان سابق وزیر اعظم پاکستان رہے ہیںاور اب پابند سلاسل ہیںتاہم انکو کے ساتھ نارواسلوک کیا جارہاہے ، انکو اپنے معالج تک رسائی نہیںدی جارہی ہے اور نہ ہی فیملی ممبران اور دستوں سے ملنے دیاجارہاہے ، اسکے ساتھ ساتھ مختلف بنیادی اور آئینی حقوق سے بھی سابق وزیر اعظم عمران خان کو محروم رکھا گیاہے ، علی زمان ایڈووکیٹ نے خط میں مزدکہاہے کہ جیل میں ٹرائل کے دوران میڈیا کو اندر نہیںچھوڑا جاتاجبکہ انکو قید تنہائی میں رکھاگیاہے ،اخبارات اور میڈیا تک بھی رسائی نہیںدی جارہی ہے ، بانی پی ٹی آئی کو قانونی اور بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھنا غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات ہے ، انھوںنے چیف جسٹس آ ف پاکستان سے نوٹس اور بانی پی ٹی آئی کی آئینی اوربنیادی حقو ق اور شفاف ٹرائل تک کی رسائی کو بحال کریں۔







