پولیس گردی کا شکار خاتون پشاور پریس کلب پہنچ گئی ، پریس کانفرنس کرتے ہوئے نسیم اختر نے بتایا کہ چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کرنے،اور گھر کا صفایا کرنے کیساتھ پولیس میرے بیٹے بھی لے گئی۔
انہوں نے کہا کہ تین تھانوں کی پولیس نے رات کی تاریکی میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھر کا صفایا کرنے کیساتھ پولیس میرے بیٹوں کو ساتھ لے گئی، پولیس چوکی کارپوریشن کالونی کے انچارج نے ایک بیٹے کی رہائی کے بدلے اول تو بڑی گھر کے انتقال کا مطالبہ کیا، جب انکار کیا تو ساڑھے سات لاکھ روپے لے کر میرے بیٹے کو رہائی دی۔
نسیم اختر نے الزام لگایا کہ پولیس نے گھر پر چھاپے کے دوران گھر کا مکمل صفایہ کیا اور 50 لاکھ روپے نقد 30 تولے سونا لاکھوں روپے نقد اور دو جوان ساتھ لے گئی، پولیس نے اپنی سواری کے لیے ہمارے گھر میں گاڑی بھی نہیں چھوڑی وہ بھی ساتھ لے گئے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری رکھوالی کرنے والی پولیس نے ہمیں تحفظ دینے کی بجائے لوٹا اور جگہ جگہ رسوا کیا، پیسے دینے کے بعد رہائی پانے والے جوانوں کے ہمراہ والدہ نے دھمکی دی کہ پولیس کے اعلی حکام ہمیں انصاف فراہم کریں ورنہ پولیس لائن کے سامنے خود سوزی کریں گے۔
متاثرہ خاتون نے کہا کہ پولیس نے چھاپے کے دوران گھر میں کھانے پینے کی اشیاء بھی نہیں چھوڑی اور شاپر بھر کر ساتھ لے گئے۔ یاد رہے کہ پولیس گردی کا شکار خاتون پشاور پریس کلب پہنچ گئی ، پریس کانفرنس کرتے ہوئے نسیم اختر نے بتایا کہ چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کرنے،اور گھر کا صفایا کرنے کیساتھ پولیس میرے بیٹے بھی لے گئی۔
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00