خیبرمیڈیکل یونیورسٹی میں ہراسمنٹ کیس کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے گریڈ18 افسر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔ اس سلسلے میں خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی نے اپنے ایکس پیغام میں کہا ہے کہ اس کیس میں 17 سالہ سروس کے حامل گریڈ18 افسر کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔
ان کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ہراسمنٹ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، اور اس اقدام میں خیبرپختونخوا حکومت سب پر بازی لے گئی ہے، خیبرمیڈیکل یونیورسٹی میں ہراسمنٹ کیس پر گریڈ 18 کا آفیسر برطرف کرنا جامعہ کے عملے کا مستحسن اقدام ہے، انہوں نے شاباش بھی دی۔
مینا خان آفریدی کا کہنا تھا کہ پختونخوا کی ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے میں ہراسانی کے خلاف ایک اور مؤثر اور فیصلہ کن اقدام کیا ہے، 18 مئی کو وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی کو امتحانی ہال میں پیش آنے والے ہراسانی کے واقعے کی شکایت موصول ہوئی۔
ان کاکہنا تھاکہ 19 تا 23 مئی انکوائری کمیٹی نے مکمل شفافیت اور دیانت داری سے تحقیقات کیں، اور گریڈ 18 افسر کو ملازمت سے برطرف، مرکزی ملزم طالب علم کو مستقل طور پر جامعہ سے خارج اور آئندہ داخلے سے محروم کر دیا گیا جبکہ دیگر ملوث طلبہ کو معمولی سزائیں دی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کے ایم یو کی ٹیم کو شاباش، جنہوں نے ہراسانی کے خلاف صفر برداشت کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے جامعہ کے وقار اور محفوظ تعلیمی ماحول کو یقینی بنایا۔
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00