کے پی اسمبلی میں باقاعدگیاں’ رپورٹ عمران خان کو ارسال

صوبائی اسمبلی میں تقرریوں و ترقیوں میں کرپشن کے حوالے سے مکمل رپورٹ عمران خان کو ارسال کر دی گئی۔پاکستان تحریک انصاف کی انٹرنل احتساب کمیٹی نے پارٹی قائد عمران خان کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں تقرریوں اور ترقیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کے حوالے سے رپورٹ ارسال کر دی ہے، جس میں صوبائی اسمبلی کے سپیکر بابر سلیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پارٹی کے منشور کے مطابق اپنے تمام اقدامات پر نظر ثانی کریں۔احتساب کمیٹی کے تین ممبران قاضی انور، مصدق عباسی اور شاہ فرمان کی جانب سے عمران خان کو ارسال کی جانیوالی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سینیٹر(ر)محمد اعظم سواتی کی جانب سے ا ٹک جیل سے رہائی کے بعد مانسہرہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بابر سلیم سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی، اور مشیر سیاحت زاہد چن زیب پر کرپشن کے الزامات عائد کیے تھے، جبکہ سپیکر بابر سلیم نے ان الزامات کی آزادانہ تحقیقات کیلئے پی ٹی آئی کی انٹرنل اکانٹیبلٹی کمیٹی کو باقاعدہ خط ارسال کیا، جس کے بعد کمیٹی نے اعظم سواتی سے بھی باضابطہ شکایت طلب کی۔صوبائی اسمبلی میں تقرریوں و ترقیوں میں کرپشن کے حوالے سے عمران کو پیش کی جانیوالی رپورٹ کے مطابق شکایات میں سپیکر کے دورِ اقتدار کے دوران اسمبلی، سپیکر ہائوس، ایم پی اے ہاسٹل اور نتھیاگلی کے ہمالہ ہاس میں تقرریوں، تعیناتیوں اور اخراجات کے معاملات شامل ہیں۔ کمیٹی نے سپیکر سے اس بابت ریکارڈ طلب کیا، جس پر سپیکر نے تقرریوں اور ترقیوں سے متعلق مکمل جواب فراہم کیا۔کمیٹی نے تفصیلی مشاورت کے بعد اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ سپیکر بابر سلیم اسمبلی کے حقوق اور اختیارات کے محافظ ہیں اور قانونی طور پر کسی کے ماتحت نہیں ہیں، لہذا کمیٹی انہیں کوئی حکم نہیں دے سکتی تاہم سپیکر پی ٹی آئی کے منشور کے امین ہیں اس لیے کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ وہ اپنی مدت کے دوران ہونے والی تمام تقرریوں، بھرتیوں، ترقیوں، اور نان گزیٹیڈ سے گزیٹیڈ پوسٹوں پر تقرریوں کا ازسرِ نو جائزہ لیں۔کمیٹی نے خصوصی طور پر جن افراد کا ذکر کیا ان میں سریر، وقار شاہ، ایاز اور اورنگزیب شامل ہیں۔ کمیٹی نے گزارش کی ہے کہ سپیکر ایسے احکامات جاری کریں جو پارٹی کے منشور اور وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہوں۔کمیٹی کی رپورٹ پر تینوں ممبران کے دستخط موجود ہیں ۔سپیکر صوبائی اسمبلی نے پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی سے کلین چٹ ملنے کے بعد سابق سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی پیدائشی جھوٹا ہے، اور ہمیشہ سے کمپرومائزڈ رہا ہے، مانسہرہ میں کرپشن کے الزامات لگائے تھے لیکن کچھ بھی شواہد نہیں دے سکے ہیں، جس پر احتساب کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں انہیں الزامات سے بری کردیا ہے۔صوبائی اسمبلی میں غیر رسمی بریفنگ میں انہوں نے صوبائی اسمبلی کے پریس گیلری کے رپورٹرز کو بتایا کہ خیبرپختونخوامیں کرپشن کی روک تھام کیلئے قائم تحریک انصاف کی احتساب کمیٹی نے اپنی تحقیقات مکمل کرکے ان کیخلاف تمام الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں کلیئر کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سازشوں کی عادت نہیں، بانی چیئرمین یا پارٹی کے صوبائی صدر جب حکم کریں گے تو استعفی دے دوں گا، وزیراعلی کا کبھی امیدوار نہیں رہا، ایم پی اے بننے ہی پر راضی تھا، وزارت کیلئے نام پر غور ہورہا تھا، حکومت سازی کے وقت وزیر اعلی نے نصف شب ٹیلی فونک رابطہ کرکے سپیکر صوبائی اسمبلی بنانے کی اطلاع دی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر