غیرملکی شہری اور دہری شہریت کے حامل افراد کو پاکستان نیوی میں کمیشن دینے پر پابندی عائد کردی گئی جبکہ نیول افسران اور اہلکاروں پر ریٹائرمنٹ کے بعد 2 سال تک سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر بھی پابندی ہوگی۔قومی اسمبلی سے منظور شدہ نیوی ترمیمی بل میں کمیشن یا تصدیق کیلئے نااہلی سے متعلق نئی شق شامل کرلی گئی۔ غیرملکی شہری، دہری شہریت کے حامل افراد کو پاکستان نیوی میں کمیشن دینے پر پابندی عائد کردی گئی۔بل کے مطابق 18 سال سے کم عمر افراد کو بھی پاکستان نیوی میں کمیشن نہیں دیاجائے گا۔ نیول افسران اور اہلکاروں پر نئی پابندیاں بھی عائد کر دی گئیں۔ حساس معلومات افشا کرنے پر 14 سال تک قید کی سزا ہوگی۔ ریٹائرمنٹ کے بعد دو سال تک سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی ہوگی۔ پابندی کے باوجود سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر 2 سال قید کی سزا ہوگی۔نیول اہلکاروں کو بدعنوانی یا رشوت لینے پر طویل قید کی سزا ہوگی، قافلے کے دوران کمانڈ نہ ماننے والے جہازوں کے کپتان پر طاقت استعمال کی جا سکے گی۔ نیول اہلکاروں کو سوشل میڈیا یا الیکٹرانک ذرائع سے بدنام کرنے پر 2 سال قید یا جرمانے کی سزا ہوگی۔جنگی حالات یا ہنگامی صورتحال میں نیول اہلکاروں کو 60 سال کی عمر تک خدمات میں برقرار رکھا جا سکے گا، نیوی کو قومی ترقی، آفات سے نمٹنے، حکومتی ہدایات پر استحکامی منصوبوں میں حصہ لینے کا اختیار ہوگا۔ نیول اسٹاف کے تمام سابقہ احکامات، قواعد و ضوابط کو قانونی تحفظ دے دیا گیا، انہیں کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا۔
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00