صوبائی جسٹس کمیٹی کے سالانہ ورک پلان سے متعلق ورکشاپ کا آغاز

شعیب جمیل

عدالت عالیہ پشاور میں خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی کے زیر اہتمام صوبائی جسٹس کمیٹی اور ڈسٹرکٹ کریمینل جسٹس کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے سالانہ ورک پلان اور کارکردگی سے متعلق دو روزہ ورکشاپ کا آغاز ہوگیا ۔ سینئر پیونی جج پشاورہائیکورٹ جسٹس اعجاز انور نے افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جس میں رجسٹرار پشاورہائیکورٹ محمد زیب خان ، ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی جہانزیب شنواری ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ، اسپیشل سیکرٹری داخلہ اور قبائلی امور ، ایڈیشنل سیکرٹری سماجی بہبود ، انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات ، ڈائریکٹر این جے پی آئی سی/پی جے سی ، پولیس آفیسرز، ڈی جی پراسیکیوشن ، وائس چیئرمین خیبر پختونخوا بار کونسل ، صدرپشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، ڈائریکٹر پروبیشن اینڈ ریکلیمیشن ڈائریکٹوریٹ اور ترقیاتی اداروں کے نمائندوں بھی موجود تھے ۔”ڈیلیور جسٹس پروجیکٹ” کے تحت منعقد کی جانے والی ورکشاپ کا مقصدصوبائی اور ضلعی فوجداری عدالتی کمیٹیوں کے مابین تعاون ، ہم آہنگی اور رابطے کو بہتر بنانا ہے تاکہ مقدمات کے حجم ، جیل میں قیدیوں کی تعداد اور صنفی بنیاد پر تشدد جیسے مسائل سے نمٹا جاسکے۔اپنے خطاب میں جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کیلئے "ڈیلیور جسٹس پروجیکٹ” ایک بہت بڑا مہم ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہمارے ملک کو قانون کی حکمرانی اور انصاف کی فراہمی سمیت مختلف مسائل کا سامنا ہے لہذا صوبائی جسٹس کمیٹی اور ڈسٹرکٹ کریمینل جسٹس کوآرڈینیشن کمیٹیوں کو مضبوط بنانے پر توجہ دینا ضروری ہے۔

رجسٹرار پشاورہائیکورٹ محمد زیب خان کاکہنا تھا کہ ورکشاپ کا مقصد فوجداری نظام اور انصاف کے اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانا ہے۔ورکشاپ میں مفید سفارشات پیش کی جائیں گی اور پی جے سی اور ڈی سی جے سی سی کمیٹیوں کے درمیان تعاون ، ہم آہنگی اور رابطوں کو بہتر بنانے کیلئے ایک ایکشن پلان تیار کی جائے گی تاکہ معلومات کے بہاو کو باقاعدہ کیا جا سکے ، ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکے اور مسائل سے نمٹا جا سکے اور کارکردگی کی نگرانی کی جا سکے۔یو این ڈی پی کی نمائندہ شہزادہ بشیر احمد نے اپنے خطاب میں ڈیلیور جسٹس پروجیکٹ کے پس منظر پر روشنی ڈالی اور وضاحت کی کہ یورپی یونین ، یو این ڈی پی ، یو این ویمن ، اور یو این او ڈی سی کے تعاون سے اس منصوبے کو نافذ کر رہے ہیں جو کہ ضم شدہ اضلاع سمیت خیبر پختونخوا میں قانون کی حکمرانی کو فروغ دینا اور فوجداری نظام انصاف کوتقویت دینا ہے

1 تبصرہ. Leave new

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر