شکیل الرحمان
ملتان میں جاری پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلے ٹسٹ میچ کے تیسرے دن کے اختتام پر انگلینڈ نے 3 وکٹ کے نقصان پر 492 رنز بنائے ابھی انگلینڈ کو پاکستان کی پہلی اننگز کے سکور کو برابر کرنے کے لئے مزید 64رنز درکار ہے۔اس اننگز میں پاکستان کے کسی بولرز نے کوئی جھلک نہیں دکھائی۔ابرار احمد کے 35اوورز کی 210گیندوں میں ایک بھی گیند سپن نہیں ہوئی کہ انگلش بیٹرز کو پریشانی ہو۔اسی طرح فاسٹ بولنگ میں بھی سوائے نسیم شاہ کہ باقی بولرز عام سے نظر آئے۔دوسری جانب انگلش بولرز ووکس ،لئیچ اور شعیب بشیر نے اچھی بولنگ کی اور دوسری اننگز میں یہ مزید خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ اور یوں لگ رہا ہے کہ آج چوتھے دن ایک بڑی لیڈ لیکر پاکستان کے بیٹرز کو دباو میں لائیں گے اور پاکستانی بیٹرز کا خاصہ رہا ہے کہ وہ دباو میں کبھی بھی اچھا نہیں کھیلتے اور یہ میچ انگلینڈ جیت بھی سکتا ہے اور یہ ٹسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڑ قایم ہوجایے گا کہ ایک ٹیم 550رنز بنانے کے باوجود میچ ہاری ہو۔
اور اگر ایسا ہوا تو پاکستان 49سالہ ریکارڈ برابر کردے گا۔پاکستان کی موجودہ ٹیم 2022سے اب تک یہ گیارہواں ٹسٹ میچ ہے اس سے قبل پاکستان دس ٹسٹ میچوں میں چھ میچ ہار چکی ہے اور چار میچ برابر رہے ماضی میں پاکستان کا ریکارڈ فروری 1969سے مارچ 1975تک گیارہ مسلسل میچوں میں کوئی کامیابی حاصل نہ کرسکا ان 11 میچوں میں دس میچ ڈرا رہے تھے اور ایک میچ میں پاکستان کو شکست کا سامنہ کرنا پڑا تھا۔اور یہ ٹیم مسلسل پانچ ٹسٹ میچ ہار چکی ہے۔تیسرے دن کا آغاز انگلینڈ نے ایک وکٹ پر 96رنز سے کیا اور کراولی اور جویے روٹ نے دوسری وکٹ کی شراکت بدستور جاری رکھی لیکن سترہ رنز کے اضافے کے بعد 113رنز کے مجموعی سکور پر جیک کراولی 78رنز کی شاندار اننگزکے بعد شاہین آفریدی کی گیند پر عامر جمال کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہویے انہوں نے تیرہ چوکے لگایے اس کے بعد بین ڈگٹ روٹ کا ساتھ دینے آئے اور یہ سوچ کر آئے کہ ملتان کی سڑک جیسے سیدھی وکٹ پر تیز رنز بناکر پاکستان کو دباو میں لے لیں اور وہ اس میں کامیاب رہے اور کھانے کے وقفے تک تقریبا چھ رنز فی اوور کے اوسط سے تیسری وکٹ کی شراکت میں صرف بیس اوورز میں 119 رنز کا اضافہ کیا۔اس دوران بین ڈگٹ نے صرف 45گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی جس میں سات چوکے شامل تھے جویے روٹ نے بھی اپنی سست نصف سنچری مکمل کی ۔کھانے کے وقفے پر انگلینڈ کا سکور45اوورز میں دو وکٹ پر 232رنزتھا۔کھانے کے وقفے کے فورا بعد خطرناک بین ڈگٹ تیز رنز بنانے کی کوشش میں عامر جمال کی گیند پر لیگ بی فور ہوگیے انہوں نے گیارہ چوکوں کی مدد سے 84 رنز بنایے اور روٹ کے ساتھ ملکر تیسری وکٹ کے لیے 136رنز کا اضافہ کیا۔اس کے بعد بروک روٹ کا ساتھ دینے آیے اور آتے ساتھ ہی چوکوں کی برسات کردی اور تین اوورز میں چار چوکے لگایے دوسری جانب روٹ تحمل مزاجی سے اپنی اننگز کو بڑھاتے رہے لیکن رنز کی رفتار بدستور تیز رہی اور ڈگٹ کے آوٹ ہونے کے بعد بھی چار اوورز میں تیس رنز کا اضافہ ہوا۔جلد ہی روٹ نے اپنی سنچری مکمل کی ساتھ ہی میں بروک نے بھی چایے کے وقفے سے چند لمحیپہلے نصف سنچری مکمل کی دونوں کے درمیان چوتھی وکٹ کی شراکت میں سنچری پاٹنر شپ بھی مکمل ہویی۔روٹ اس میچ میں سنچری مکمل کرنے والے چوتھے بیٹرز بن گیے چایے کے وقفے کے بعد بھی دونوں نے شاندار بیٹنگ جاری رکھی اور بروک نے اپنی سنچری مکمل کی اور میچ کے پانچویں بلے باز بن گیے بروک کی مجموعی طور یہ چوتھی سنچری تھی اور پاکستان کے خلاف بھی چوتھی سنچری تھی دو سال قبل سیریز میں بروک نے پاکستان کے خلاف تین سنچریاں سکور کی تھی اور پاکستان کے خلاف 2022سیریز کے تیسرے ٹسٹ میچ میں تیسری سنچری سکور کی تھی اور پاکستان کے خلاف پچاس رنز کی سبقت حاصل کی تھی اور وہ ٹسٹ بھی انگلینڈ جیت گیا تھا ۔دونوں کے درمیان اس میچ کی دوسری ڈبل سنچری پاٹنرشپ بھی قایم ہویی ۔لیکن اس رفاقت کی سب سے اچھی بات یہ تھی کہ یہ رنز کافی تیز رفتاری سے بنے روٹ نے اپنے 150رنز بھی مکمل کرلیے۔کھیل کے اختتام پر ان دونوں نے یہ رفاقت مزید مستحکم کی اورتین وکٹ کے نقصان پر 492رنز بنائے۔۔پہلی اننگز میں پاکستان کے شان مسعود اور عبداللہ شفیق نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 253رنز بنائے تھے۔
انگلش ٹیم فالوآن سے بھی بچ گیی اور میچ میں اگر سو سے زاید کی سبقت حاصل کرلی تو پاکستانی بلے بازوں کے لیے مشکلات کا سبب بن سکتی ہے اور جس رفتار سے انگلش بیٹرز نے بیٹنگ کی ہے انکی کوشش ہوگی کہ میچ میں فتح حاصل کرے اور یہ ایک عالمی ریکارڑ ہوگا کہ ایک ٹیم پہلی اننگز میں 550رنز بنانے کے بعد شکست سے دو چارہویی ہو