تخت بھائی ( نمائندہ کسوٹی) موجودہ حکومت کے آٹے کی بوریوں میں ریٹ یعنی قیمت فروخت میں اضافہ کے خلاف تخت بھائی کے نانبائی تخت بھائی میڈیا نیوز کے میٹ دی پریس میں صدر نانبائی نہر کنارہ شریف آبادحاجی اعتبار خان اظہار خیال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کو مسترد کرتے ہیں۔ کیونکہ ہم غریب دکاندار باربار آٹے کی قیمتوں میں ظالمانہ فیصلے کو ہم نہیں مانتے۔ پہلے اس حکومت میں آٹے کی قیمت 5700 ریٹ اور اب 6200 ریٹ ہے یہ کہاں کا انصاف ہے ہم سمجھتے تھے کہ انصاف کی حکومت ہے انصاف ہوگا لیکن افسوس تباہی ہی تباہی ہے۔ میاں نواز شریف کی حکومت میں آٹے کی ریٹ 4200جبکہ بے نظیر بھٹو شہید کی حکومت میں 3200 اور اب پی ٹی آئی کی حکومت میں 6200 ہو گیا ہے اگر اسی طرح ریٹ یعنی قیمتوں میں اضافہ کیا تو ہم فی روٹی 20 روپے کریں گے.جب کہ اس موقع پر نانبایوں میں ارشاد، بلال، عابد، جنت گل، صاحبزادہ، اسماعیل خان، کوثر، شینو لالا، عادل اور دیگر حضرات موحود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نواب نہیں ہیں ہم غریب لوگ ہیں ہم نے بھی گھر کو چلانا ہوتا ہے اگر یہ حالات رہا تو ہم اپنے دکانوں کو بند کردینگے اور احتجاج پر مجبور ہو جائنگے۔ ہم کہتے تھے کہ پی ٹی آئی کا حکومت میں انصاف ملے گا لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا۔ بلکے یہ تو غریب کو ختم کرنے پر اتر آئے ہیں۔ انھوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں آٹا کوٹہ دیا جائے اور ریٹ 4000 روپے کرے تاکہ ہم 10 روپے پر روٹی فروخت کریں۔ اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ہم روٹی 20 روپے پر فروخت کرینگے۔ ہمارے اوپر ابھی تک پرانا چلان ہیں۔ ہم وزیراعظم پاکستان عمران خان وزیر اعلی کے پی کے محمود خان، وفاقی وزیر علی محمد خان اور ایم پی اے افتخار علی مشوانی سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت آٹے کا لگایا ہوا ریٹ یعنی قیمت فروخت میں اضافوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو ہم پورے صوبے میں احتاج کرینگے۔ اور غریب پر رحم کرکے ان کو خوشحال اور سکون کی زندگی گزارنے دیں۔