کوہاٹ، سونے کی کان کنی پر پابندی، حکم امتناعی میں توسیع

پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے ضلع کوہاٹ کے علاقے میں مرکری( پارہ) کے استعمال پر سونے کی کان کنی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اس حوالے سے جاری حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہوئے انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مذکورہ جگہ میں ماحولیات کا معائنہ کریں۔
پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے سونے کی کان کنی پر پابندی کا حکم جاری کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے اگلی پیشی تک رپورٹ بھی طلب کر لی گئی ہے۔ نعمان محب اللہ کاکاخیل ایڈوکیٹ نے رٹ میں موقف اپنایا ہے کہ کوہاٹ میں کان کنی کے دوران مرکری استعمال کیا جاتا ہے، جس کے جلانے سے نہ صرف ماحولیاتی مسائل پیدا ہورہے ہیں بلکہ اس کا فضلہ دریائے سندھ میں گرایاجاتا ہے جس سے پانی بھی آلودہ ہورہا ہے۔
ان کا مزیدکہنا تھا کہ مرکری کے استعمال سے بننے والا فضلہ سے متاثرہ دریائے سندھ کا پنای ملحقہ زرعی زمینوں کو بھی خراب کر رہا ہے۔کان کنی کے دوران اس کیمیکل کا استعمال اور اس کی ڈمپنگ نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں اور پودوں کیلئے بھی نقصان دہ ہے۔
اس کیمیکل کا استعمال انوائرمینٹل پروٹیکشن ایکٹ کی بھی خلاف ورزی ہے ۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل انوائرمینٹل ڈیپارٹمنٹ ممتازعلی نے عدالت کوبتایا کہ ہمیں زیادہ وقت دیا جائے کیونکہ ہمیں جگہ کا معائنہ بھی کرنا ہے۔ عدالت نے صوبائی حکومت کو ایک ماہ کا وقت دیتے ہوئے گولڈ اورکان کنی کے دوران مرکری کے استعمال پر پابندی کی حکم امتناع میں توسیع کردی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed