پہلا ٹیسٹ127 رنز سے جیت کر دو میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی

پہلا ٹیسٹ127 رنز سے جیت کر دو میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی

شکیل الرحمان
ٹسٹ کرکٹ میچ اڑھایی دن میں اختتام پزیر ہوجایے اور وہ ملتان میں تو سمجھ لے کہ پاکستان کبھی بھی اور کہیں بھی کچھ بھی کرسکتی ہے ۔دوسرے دن ریکارڑ انید وکٹیں گری۔جوکہ پاکستان کا نیا ریکارڑ ہے پھر تیسرے دن سترہ وکٹیں گری اور میچ پاکستان کی جیت پر اختتام پزیر ہوگیا۔پاکستان ملتان اسٹیڈیم میں ویسٹ انڑیز کو 127رنزسے شکست دیکر دو میچوں کی سیریزمیں ایک صفر کی برتری حصل کرلی۔
۔ ملتان انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک دن میں 19 اور پھر اگلے دن میں 17 وکٹیں گریں اور ٹیسٹ میچ جو دیکھا جائے تو دو دن اور ایک سیشن میں مکمل ہوا کیونکہ پہلے دن پہلے سیشن کا کھیل خراب روشنی کی وجہ سے نہیں کھیلا جا سکا تھا۔ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ127 رنز سے جیت کر دو میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی اور یوں ائی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر اس کے ویسٹ انڈیز سے نیچے گرنے کے امکانات ختم ہو گئے ہیں، کیونکہ پاکستان آٹھویں اور ویسٹ انڈیز نویں نمبر پر تھا اور دونوں کے درمیان اعشاریہ سات کا فرق تھا اب پاکستان کی ٹیم دوسرا ٹیسٹ میچ بھی یہیں کھیلے گی ۔اس پچ پر سپنرز کا راج رہا ۔گزشتہ سال انگلینڈ کے خلاف نسیم شاہ نے جب پاکستان کے لیے بطور بیسر آخری ٹیسٹ وکٹ حاصل کی تھی اس کے بعد سے اب تک کھیلے گئے میچز میں 62 وکٹیں گری ہیں۔ تمام کی تمام 62 وکٹیں سپنرز کے نام رہی ہیں۔ گویا ٹیسٹ کرکٹ کی نئی اٹھان اور پاکستان سے فاسٹ باولرز کی چھٹی کا نیا جہاں اباد ہونے جا رہا ہے۔

ملتان ٹیسٹ پاکستان نے 127 رنز سے جیت لیا۔نعمان علی اور ساجد خان کی تباہ کن باولنگ، ویسٹ انڈیز ٹیم 251 رنزکےہدف کے تعاقب میں 123 تک محدود ہوکر رہ گئی۔اس بار 36.3 اوورز کھیلے۔پہلی اننگ میں 25.2 اوورز میں 137 رنزبناسکے تھے۔ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پاکستان ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے 127 رنز سے جیت گیا، میچ میں نعمان علی اور ساجد خان نے بالترتیب 6، 9 وکٹیں حاصل کیں۔جبکہ ابرار احمد نے 5 شکار کیے۔

کھیل کے تیسرے روز پاکستان نے 3 کھلاڑی آؤٹ 109 رنز سے بیٹنگ کا آغاز کیا تو آخری کی سات وکٹیں 46 سکور اضافے کے ساتھ گرگئیں، سعود شکیلسکور میں کوئی اضافہ کیے بغیر دن کی پہلی گیند پر 2 سکور کے ساتھ کیچ آؤٹ ہوئے۔جس کے بعد پاکستانی بیٹرز کی وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں، محمد رضوان بھی 2 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔کامران غلام 27 کے ذاتی سکور پر وکٹوں کے پیھے کیچ آؤٹ ہوئے ان کی وکٹ بھی ویریکن کے حصے میں آئی، ان کی اننگ میں 4 چوکے شامل تھے۔
سلمان علی آغا اور نعمان علی زیادہ دیر تک نہ روک سکے۔نعمان علی 9 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے۔ساجد خان نے آتے ہی چوکا لگایا اور 5 سکور پر شاٹ کھلیتے ہوئے کپتان کریگ برئتھویٹ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔اس مرتبہ بالرز گداکیش موتی تھے۔
سلمان علی آغا 14 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔دوسری اننگ میں پوری پاکستانی ٹیم 47 ویں اوورز میں 157 سکور بناسکی، 93 رنز کی لیڈ کے ساتھ پاکستان نے ویسٹ انڈیزکو جیت کےلئے 251 رنز کا ٹارگت دیا جس کے حصول میں ویسٹ انڈیز کے بیٹرز ناکام نظر آئے۔

ویسٹ انڈیز کی دوسری اننگ بھی ساجد خان کے قہر سے نہ بچ سکی اور 16 رنز کے اوپننگ سٹینڈ کے بعد ساجد خان نے دوسری
اننگ میں اپنا کھاتہ کھولا اور پہلی 4 وکٹیں لے اڑے، نعمان علی نے 5 ویں کھلاڑی کو پویلین روانہ کیا۔ابرار احمد نے وکٹ کیپر بیٹمسن کو وکٹوں کے پیچھے محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا۔34ویں اوور میں ابرار احمد نے پے در پے 2وکٹیں حاصل کر کے ویسٹ انڈیز کیمپ میں سنسنی پھیلا دی،37ویں اوور میں 123 کے مجموعی سکورپر باقی ماندہ کھلاڑیوں کو آؤٹ کردیا۔ساجد نے 50 رنز دے کر 5 اور ابرار احمد نے27 رنزدے کر 4 آئوٹ کئے۔

یہ میچ دھند کی وجہ سے پہلے دن ڈیڑھ بجے شروع ہوا تھا اور پاکستان نے پہلی اننگ میں 230 رن سکور کیے
تھے، جواب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم پہلی اننگ میں 137 رنز پر آوٹ ہوگئی تھی، 93 رنز کی لیڈکے ساتھ دوسری اننگ میں پاکستان کے 155 رنز کی بدولت ویسٹ انڈیز کو جیت کےلئے 251 رنز کا ٹارگٹ ملا تھا۔

میچ میں مجوعی طور پر 40 وکٹیں گریں، جس میں سے 34 سپنرز نے حاصل کیں۔پاکستان کی طرف سے ساجد خان نے9، نعمان علی 6، ابرار احمد نے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ویسٹ انڈیز کی جانب سے ویریکین نے 10 ، جیڈن سیلز(فاسٹ بالر) نے 3، کیون سنکلئیر اورگداکیش موتی نے 2-2 وکٹیں حاصل کی جبکہ 3 کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed