شعیب جمیل
پشاور ہائیکورٹ نے صوبے میں فارسٹ ٹربیونل قیام کے لئے دائر درخواست پر صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس فہیم ولی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ درخواست گزار عالم زیب کے وکیل رحمان اللہ شاہ ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ فارسٹ آرڈیننس 2002 کے تحت صوبے میں فارسٹ ٹربیونل کا قیام لازمی ہے، 4 ماہ سے فارسٹ ٹربیونل غیر فعال ہے، اور ک مہینے گزرنے کے باوجود فارسٹ ٹربیونل کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا۔ ٹربیونل کی عدم تشکیل کی وجہ سے کئی کیسز زیرالتوا ہے، درخواست گزار کا کیس بھی ٹربیونل کی عدم تشکیل کی وجہ سے زیرالتوا ہے۔انھوں نے عدالت کو بتایا کہ فارسٹ ٹربیونل کی عدم تشکیل کی وجہ سے کئی مسائل کا سامنا یے،جنگلات سے متعلق ایف آئی آرز درج ہوتی ہے لیکن ٹربیونل نہ ہونے کی وجہ سے اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی، اسی نوعیت کی ایف آئی درخواست گزار کے خلاف بھی درج ہے کہ انھوں نے جنگلات کی زمین پر قبضہ کیا ہوا ہے، اور یہ کیس کا فیصلہ نہیں ہو رہا لہذاعدالت صوبائی حکومت کو فارسٹ ٹربیونل تشکیل دینے کا حکم دیں تاکہ جنگلات سے متعلق مقدمات پر کارروائی ہوسکے فاضل بنچ نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلی