پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ مذاکرات کی تیسری بیٹھک تک فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیئے ۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ دکھانا اور ایک دوسرے کے خلاف بیانات نہیں دینا چاہئے۔بیانات سے مذاکرات کا ماحول خراب ہوگا، خان صاحب نے بہت لچک دکھائی ہے پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیر افصل مروت نے کہا کہ مذاکرات میں تیسری سیشن تک فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیئے چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ دکھانا اور بیانات دینے سے ماحول خراب ہوگا.انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کافی لچک دکھائی مذاکراتی کمیٹی نے ملنا تھا تو خان نے کہا کہ اگر مذاکراتی کمیٹی کو ان سے ملنے بھی نہ دیا جاتا تب بھی کمیٹی کو تیسری اور چھوتی سیشن میں بیٹھنا چاہیئے اور ساتھ میں تحریری مطالبات بھی دینے چاہیئے۔ حکومتی کمیٹی نے اس کو انا کا مسلہ بنایا تھا کیونکہ جب پوری قوم کو معلوم ہے کہ ہم مذاکرات کررہے ہیں اور یہ ہمارے مطالبات ہیں تو تحریری طور پر دینیمیں کوئی حرج نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی چئیرمین کے خلاف احتساب عدالت کے محفوظ فیصلے کی تاریخ کو بار بار بدلنے کے حوالے سے میڈیا کو سب کچھ پتہ تھا کہ دو دن بعد جج نے تاریخ ہی دینے ہے اور یہ بڑی حیران کن بات تھی کہ کس نے میڈیا کے ساتھ یہ شئیر کیا ہے اور عین اسی طرح ہی ہوا بار بار تاریخ دینے سے ہمیں کوئی فرق نہیں بڑھتا ٹرائل کورٹ سے سزاں کے ہم عادی ہوگئے ہیں، باقی جو ان کیسز کیانجام کا سب کو علم ہے اور ان فیصلوں کا علم ساری قوم کو بھی ہے۔