چارسدہ کے سردریاب ، گل آباد ،منظورے ، حسن خیل اور دیگر ملحقہ دیہاتوں کے کاشتکاروں نے حکومتی امداد میں تاخیر کے بعد اپنی آپ کے تحت حفاظتی پشتے تعمیر کرنے کا فیصلہ کردیا اور تمام دیہاتوں میں چندہ جمع کرنے کا اعلان کیا ، گزشتہ روز خان باچہ ، امان الحق طارق جان حسن خیل ، زاہد جان ، سیار کریم ، امیر سیاب کی سربراہی میں کثیر تعداد میں دریائے سوات کے کنارے متاثرہ آبپاشی کے نالے کا دورہ کیا ، دورے کے دوران کاشتکاروں اور علاقے کے عمائدین کو مختلف پہلوں پر بریفنگ دی گئی اس موقع پر کاشتکاروں کو بتایا گیا کہ متعلقہ سرکاری اداروں اور نجی غیر سرکاری فلاحی تنظیموں سے بات چیت چل رہی ہے تاہم اس میں کچھ عرصہ لگے گا، بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ایک ماہ بعد گنے کا فصل کاشت ہونے کا سیزن شروع ہونے والا ہے اور اس کے لیے پانی کی دستیابی کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اس دوران فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اور این جی او کی انتظار کرنے بجائے علاقے کے تمام دیہاتوں میں کاشتکاروں سے فی جیرب زمین چندہ اکھٹا کیا جائیگا اور اس کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائیگی جو کہ ہر گاوں سے پیسے اکھٹا کرے گی ۔ کاشتکاروں کا کہنا تھا کہ ایک طرف ہزاروں ایکڑ زمین پانی کی عدم دستیابی کے باعث بنجر ہونے جارہی ہے اور دوسری جانب منتخب نمائندوں نے اس سنگین مسلے پر آنکھیں بند کی ہوئی ہیں اور بلکل ٹھس سے مس نہیں ہورہے ہیں ، کاشتکاروں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ہم نے اپنے مدد آپ کے تحت پروٹیکشن وال( حفاظتی پشتے) تعمیر کی تو پھر علاقے کے لوگ پولیو مہم سے بائیکاٹ کریں گے اور اس کے خلاف علاقے میں مہم چلائیں گے ، کاشتکاروں نے اعلان کیا کہ چندہ مہم آئندہ چند روز شروع کیا جائیگا جس کے بعد فوری طور پر پروٹیکشن وال پر کام شروع کیا جائیگا۔