شعیب جمیل
پشاور ہائیکورٹ نے آئینی ترامیم کیخلاف ہائیکورٹ میں دائر درخواست کو کل بروز جعمرات سماعت کے لیے مقرر کیا ہے ۔درخواست پر سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد کریں گے ۔ درخواست سابق سنیٹر بشری گوہر نے علی گوہر درانی ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کیا ہے۔ درخواست میں وفاقی حکومت اور وزارت قانون کو فریق بنایا گیا ہے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئینی ترامیم کا مسودہ پبلک کیا جائے جو بھی ترامیم ہوگی تو پہلے اس کو عوام کے سامنے لائے جائے، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ آئینی ترامیم پر عوام کے تحفظات ہوں تو مشاورت کے ساتھ اس کو حل کیا جائے، درخواست میں اٹھارویں ترمیم کا حوالہ دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ترمیم پر کمیٹی بنی تھی اور باقاعدہ عوام کی رائے کو سننے کے لئے وقت دیا گیا تھا اور اس وقت اٹھارویں ترمیم میں 800 سے زائد تجاویز آئی تھی ۔اٹھارویں ترمیم پر روزانہ پانچ پانچ گھنٹے کام کیا گیا تھا۔ ترمیمی بل کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں لانے سے پہلے اس پر عوام کی رائے لینا چاہیئے کیونکہ عوام کو پتہ ہونا چاہئے کہ آئین میں کیا ترامیم کی جارہی ہیلہذا استدعا کی جاتی ہے کہ عدالت فریقین کو موجوزہ آئینی ترمیم پبلک کرنے کے اس پر تمام متعلقہ حلقوں کی رائے لینے کے احکامات جاری کریں۔