کوہستان سکینڈل،پشاور ہائیکورت نے تین ٹھیکداروں کی گرفتاری روک دی

شعیب جمیل

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسدا للہ اور جسٹس ۔کامران حیات میانخیل پر مشتمل دورکنی نے مشہور کوہستان سکینڈل کے تین ٹھیکداروں کو کال اپ نوٹس جاری کرنے کے خلا ف دائر رٹ پیٹیشن نمٹادی اور درخواست گزاروں کو ہداہت کی کہ وہ نیب کو مطلوبہ معلومات کی فراہمی یقینی بنائیں تاہم نیب کو انکی گرفتاری سے روک دیااور قرار دیاکہ جب تک ان کے خلا ف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو، تب تک انکو حراست میں نہ لیاجائے ۔ گزشتہ روز عدالت نے تین ٹھیکدار کی جانب سے عارف فردوس ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ پر سماعت کی۔ جس میں انھوں نے موقف اختیار کیاتھاکہ نیب کوہستان سینکڈل سے متعلق انکوائری کررہی ہے اور درخواست گزاروں کو بھی اس ضمن میں کال اپ نوٹس جاری کرکے ان سے مختلف تفصیلات مانگی گئی ہیں تاہم ان کو اس نوٹس میں انکا جرم نہیں بتایاگیااور صرف انکو یہ کہاگیاکہ وہ متعلقہ دستاویز سمیت آجائیں ، درخواست گزاروں کے وکیل عارف فردوس ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایاکہ انکے موکلوں کو صرف کال اپ نوٹس بھجوایاگیاہے اور اب انکو خدشہ ہے کہ انکو گرفتار کرلیاجائے گا، حالانکہ نوٹس میں کس قسم کی دستاویزات نہیں مانگی گئی ہیں اس میں اسکا ذکر بھی نہیں کیاگیا، دوسری جانب نیب کے پراسیکیورٹر ارباب کلیم اللہ نے عدالت کو بتایاگیاکہ کال اپ نوٹس صرف معلومات کی فراہمی کیلئے جاری گیاہے تاکہ کیس میں مزید پیش رفت ہواور درخواست گزاروں کو حراساں نہیں کیاجائے گا، عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر قراردیاکہ کال اپ نوٹس ملزم کی گرفتاری کی اجازت نہیں دیتاجب تک انکے خلاف کو ئی ٹھوس ثبوت موجود نہ ہوں، عدالت نے درخواست گزاروں کونیب کے پاس معلومات جمع کرنے کا حکم دیتے ہوئے نیب کو بغیر ثبوت کے انکی گرفتاری سے روک دیا اور رٹ نمٹا د

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر