مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ رواں مالی سال 180 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دینگے جبکہ صوبے نے 100 ارب روپے کا سرپلس بجٹ کا ہدف مقرر کیا تھا۔ بجٹ بنانا آسان جبکہ بجٹ کو اچھے طریقے سے نبھانا اور اس پر عمل درآمد کرنا مشکل کام ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پشاور کے نجی ہوٹل میں ایس این جی، یو کے انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ اور آکسفورڈ پالیسی منیجمنٹ کی جانب سے منعقدہ تقریب پری بجٹ مشاورتی اجلاس 2025ـ26 میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں فنانس سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس ، ڈاکٹر سمیرا شمس، رخشندہ ناز، ایس این جی ایڈوائزر وقاص پراچہ سمیت متعدد محکموںکے افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبے کے ماہانہ 65 ارب روپے صرف سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن کی مد میں جاتے ہیں جبکہ 7 لاکھ سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ جب تک جاری اخراجات کم نہیں ہونگے تب تک زیادہ ترقیاتی منصوبے شروع نہیں ہوسکتے کیونکہ صوبے کے جاری اخراجات بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جابز پرائیویٹ سیکٹر دیتی ہے جبکہ حکومت سروس ڈیلیوری دیتی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا موجودہ صوبائی حکومت نے ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو میں کافی حد تک اضافہ کیا ہے اور خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی(کیپرا) نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ہدف سے زیادہ محصولات جمع کیے ہیں جس کا بہت زیادہ کریڈٹ ڈائریکٹر جنرل کیپرا فوزیہ اقبال کو جاتا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ وومن ایمپاورمنٹ بہت زیادہ ضروری ہے لیکن کوٹہ سسٹم پر بہت زیادہ یقین نہیں رکھتا جبکہ خواتین کو برابری کے مواقع ملنے چاہیئے اور خواتین کو جنرل الیکشن میں بھی حصہ لینا چاہیے۔ تقریب میں ایس این جی ایڈوائزر وقاص پراچہ نے خاضرین کو تفصیلی پریزینٹیشن دی اور مشاورتی اجلاس کے مقاصد بیان کئے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ مشاورتی اجلاس کی سفارشات پر بھرپور غور کیا جائے گا اور وسائل کے مطابق ان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00