پاکستان پر انڈین حملے کے بعد بلائے جانے والے پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنی مرضی کے وقت، جگہ اور انداز میں جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری اس اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق پاکستان اپنے دفاع میں، معصوم پاکستانی جانوں کے ضیاع اور اس کی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا بدلہ لینے کے لیے اپنی مرضی کے وقت، جگہ اور انداز میں جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج کو اس سلسلے میں مناسب کارروائیاں کرنے کا باضابطہ اختیار دیا گیا ہے۔‘
اعلامیے کے مطابق ’انڈین جارحیت پر شدید غم و غصہ کا شکار پاکستانی قوم مسلح افواج کی بہادری اور جرات اور مادر وطن کے دفاع میں ان کی بروقت کارروائی کو بے حد سراہتی ہے۔ قوم مزید کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ انڈیا کے غیر قانونی اقدامات کی سنگینی کو تسلیم کرے اور اسے بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔
یہ بھی کہا گیا کہ ’پاکستان امن کے لیے پرعزم ہے اور اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ کبھی بھی اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گا اور نہ ہی اپنے لوگوں کو کوئی نقصان پہنچانے دے گا۔‘