لاپتہ خاتون سمیت 5 افراد کی بازیابی کیلئے لارجر بنچ تشکیل

شعیب جمیل

پشاور ہائیکورٹ نے پشاور سے لاپتہ خاتون سمیت پانچ افراد کی بازیابی کے لیے دائر رٹ پر پانچ رکنی لارجر بنچ تشکیل دیدیا ہے، بنچ قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کی سربراہی میں قائم کیا گیا ہے جبکہ جسٹس ارشد علی ، جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ ، جسٹس نعیم انور اور جسٹس وقار احمد بھی بنچ میں شامل ہیں ، پشاور ہائیکورٹ کا لارجر بنچ رٹ پٹیشں پر سماعت آج صبح 9 بجے کرے گا۔ رٹ میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ 27 اپریل کو تھانہ حیات آباد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے درخواست گزار عبد الحلیم کے گھر پر چھاپہ مارا اور درخواست گزار سمیت پانچ افراد کو اٹھا کر لے گئے۔ درخواست گزار عبدالحلیم کو بعد میں چھوڑ دیا گیا تاہم دیگر تاحال لاپتہ ہیں۔ درخواست گزار نے لاپتہ رشتہ داروں کی بازیابی کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ دوسری جانب فریقین کا موقف تھا کہ عمان سے ایک خاتون صفیہ لاہور اور وہاں سے پشاور ائی جو لاپتہ ہے اور اسی کیس کے سلسلے میں چھاپہ مارا گیا۔ پشاور ہائیکورٹ نے معاملے کے حل کے لیے پانچ رکنی لارجر بنچ تشکیل دیا ہے۔ واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے تین رکنی بنچ نے گزشتہ سماعت پر اٹارنی جنرل اف پاکستان، سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پولیس خیبر پختونخوا کو نوٹس جاری کردیا ہے اور لاپتہ افراد کو ائندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ پشاور پولیس کا موقف تھا کہ درخواست گزار کے گھر سے عمانی لڑکی کا پاسپورٹ، دو موبائل اور ایک لیپ ٹاپ برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے عدالت میں موقف اپنایا ہے کہ لاپتہ افراد کو 107 چالان کے تحت علاقہ مجسٹریٹ نے ضمانت پر رہا کیا ہے لہذا یہ افراد پولیس کی حراست میں نہیں ہے ، عدالت نے اٹارنی جنرل ، آئی جی خیبرپختونخوا اور سیکرٹری داخلہ کو نوٹس جاری کرکے ان سے جواب طلب کررکھا ہے جبکہ لاپتہ افراد کو کل عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر