وزیراعظم محمد شہبازشریف سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے سفیر حماد عبید ابراہیم سالم الزابی نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی جس دوران وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور پاکستان کے لیے غیر متزلزل حمایت پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات کا ثبوت ہے۔ وزیر اعظم نے پہلگام واقعے کے بعد جنوبی ایشیا میں حالیہ امن و امان کی صورتحال پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتا ہے کیونکہ وہ خود دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے۔ گزشتہ برسوں میں 90,000 ہلاکتوں اور 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کے معاشی نقصانات کے حوالے سے بے پناہ قربانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے مغربی محاذ سے پیدا ہونے والی دہشت گردی کی عفریت سے نمٹ رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کے حالیہ اقدامات اور اس کے جارحانہ انداز کا مقصد پاکستان کی توجہ دہشت گردی کے خلاف کی جانے والی کوششوں سے ہٹانا ہے۔ وزیر اعظم نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعہ سے پاکستان کو جوڑنے کی مذموم کوششوں میں ہندوستان کی طرف سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو واضح طور پر مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اس واقعے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس واقعے کی قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موجودہ بحران پر اپنا موقف پیش کرنے کے لیے دوسرے دوست ممالک سے رابطہ کر رہا ہے،اس بات پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کی توجہ گزشتہ پندرہ ماہ کے محنت سے کمائے گئے معاشی فوائد کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے، جو متحدہ عرب امارات سمیت دوست ممالک کی حمایت سے ممکن ہوا، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کبھی بھی ایسا اقدام نہیں کرے گا جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ ہو اس سلسلے میں، وزیر اعظم نے متحدہ عرب امارات سمیت برادر ممالک پر زور دیا کہ وہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ہندوستان کو مائل کریں
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00