پشاورکے مزدور آج بھی بنیادی حقوق سے محروم

پشاور میں مزدور کی حالت تبدیل نہیں ہو سکی۔یکم مئی برائے نام مزدوروں کے لیے منایا جاتا ہے تاہم پشاور کے مزدور اج بھی اپنی بنیادی حقوق سے محروم ہے ،37ہزار روپے کم از کم تنخواہ پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔مختلف اداروں،بازاروں میں کام کرنے والے ملازمین سمیت پرائیویٹ مقامات پر کام کرنے والے ملازمین کے لیے 37ہزار روپے خواب بن گئے ہیں بازاروں میں کام کرنے والے مزدوروں۔سیلز مین۔وغیرہ کے لیے ای او بی ائی سمیت کوئی رجسٹریشن نہیں ہو سکی تاجر تنظیمیں ای او بی ائی میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی ہے 37 ہزار روپے اور بینک کے ذریعے تنخواہ کی ادائیگی ناممکن ہو گئی ہے پشاور کے صنعتی اداروں کی انسپیکشن ناممکن ہو چکی ہے پشاور میں مزدوروں۔کم تنخواہ لینے والے ملازمین کو شدید ترین مالی مشکلات درپیش ہے اور ان کی مالی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر