تحقیقاتی رپورٹنگ میں آرٹی آئی کا اہمیت کا حامل ہے ،محمد ارشاد

آر ٹی آئی تحقیقاتی صحافت کیلئے ایک قانونی حیثیت فراہم کرتا ہے۔ اس قانون کو استعمال کرتے ہوئے صحافی سرکاری اداروں سے مستند معلومات حاصل کرسکتے ہیں، جو نہ صرف صحافیوں کی ساکھ کو مضبوط بناتا ہے بلکہ سرکاری اداروں پر شفافیت کیلئے دباؤ بھی بڑھاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن کے کمشنر محمد ارشاد نے اقراء نیشنل یونیورسٹی پشاور میں ‘میڈیا رپورٹنگ میں آر ٹی آئی کے کردار’ کے عنوان سے ایک سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کا انعقاد میڈیا سٹڈیز اینڈ ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ نے کیا تھا، جس میں فیکلٹی ممبران اور طلبہ نے شرکت کی۔سیمینار میں خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کمیونیکیشن سید سعادت جہان نے معلومات تک رسائی کے قانون (آر ٹی آئی) اور تحقیقاتی صحافت میں اس کے کردار پر تفصیلی لیکچر دیا۔ طلبہ کو مخاطب ہو کر سعادت جہان نے کہا کہ بطور میڈیا پروفیشنلز آپ کو اس قانون سے زیادہ واسطہ پڑے گا۔ اس قانون کے ذریعے آپ تحقیقاتی رپورٹنگ کیلئے سرکاری اداروں سے تصدیق شدہ معلومات حاصل کرسکتے ہیں، جس سے اداروں میں بد عنوانی کے روک تھام میں مدد ملتا ہے۔سیمینار میں خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کی جانب سے آر ٹی آئی بروشرز اور درخواست فارم بھی فراہم کئے گئے۔ اور اداروں سے معلومات کے حصول کا طریقہ کار بھی سمجھایا گیا۔بطور گیسٹ سپیکر اختتامی کلمات میں انفارمیشن کمشنر محمد ارشاد نے کہا کہ ایک ذمہ دار معاشرے میں میڈیا اور صحافیوں کا انتہائی اہم کردار ہے۔ صحافی تحقیقاتی رپورٹنگ کے ذریعے معاشرے میں نہ صرف برائیوں کی نشاندہی کرسکتے ہیں، بلکہ عوام کو فلاحی پروگراموں، سرکاری سکیموں اور دیگر اہم حکومتی اقدامات کی حالت کے بارے میں آگاہ کرسکتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر