شعیب جمیل
پشاور ہائیکورٹ نے صوابی میں دوافراد کو قتل اور 3افراد کو زخمی کرنے کے مقدمے میں گرفتار ملزم کی عمرقید کی سزاکالعدم قراردے دی اوراسے مقدمے سے بری کرنے کاحکم دے دیا ہے۔ جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس فرح جمشید پر مشتمل دورکنی بنچ نے اپیل پر سماعت کی۔ ملزم کی جانب سے کیس کی پیروی سید مبشرشاہ ایڈوکیٹ نے کی۔ استغاثہ کے مطابق ملزم عبداللہ ساکن مناگی صوابی پر الزام تھا کہ اس نے فریقین کے ساتھ زبانی تکرار پر فائرنگ کی جس سے کریم خان اور اسد خان جاں بحق جبکہ صدا خان ،شاکر اوردولت خان زخمی ہوگئے تھے ۔تھانہ کالوخان پولیس نے مدعی صدا خان کی رپورٹ پر مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا تھاجبکہ ماڈل کورٹ صوابی نے ملزم کو جرم ثابت ہونے پر عمرقید کی سزاسنادی تھی۔ دوران سماعت سید مبشرشاہ ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ یہ ایک کراس کیس تھا تاہم استغاثہ جائے وقوعہ پر گواہان کی موجودگی ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے مزید دلائل دیئے کہ میڈیکل رپورٹ اور ایف آئی آر میں بھی تضادہے لہذا ملزم کی سزاکالعدم قراردی جائے۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر ملزم کو مقدمے سے بری کرنے کاحکم جاری کردیا ہے
2 تبصرے. Leave new
Awesome
Very good