پی ٹی آئی احتساب کمیٹی کے ممبر قاضی انور ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل بل صوبے کی خودمختاری کے خلاف ہے،امریکہ کو خوش کرنے کے لئے اس بل کو پاس نہ کیا جائے۔
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی احتساب کمیٹی کے ممبر قاضی انور ایڈوکیٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر پابندی عائد کی گئی ہے، ان کو ذہنی اور جسمانی اذیت دی جارہی ہے،بہنوں سے ملاقات نہیں کرنے دیا جارہاجس پر فوجداری مقدمہ ہوں ان کو فیئر ٹرائل کا موقع دیا جائے گا یہ قانون کہتا ہے، بانی پی ٹی آئی کے مقدمہ کا ٹرائل جیل کے اندر ہورہا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ جیل میں ٹرائل منصفانہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ جوڈیشل سسٹم پر تحفظات ہیں ، آئی ایم ایف وفد کے سامنے چیف جسٹس کو بٹھایا گیا، یہ افسوسناک ہے۔
قاضی انور نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی طرف سے ہدایات ملی ہیں کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ اور افغان شہریوں کی واپسی پر بات کریں،مائنز اینڈ منرل بل پر وزیر خزانہ نے امریکہ میں کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل بل امریکہ اور پاکستان کی تجارت کے توازن کے لئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ بل تمام صوبوں کو بھیجا گیا ہے کہ اس کو پاس کیا جائے لیکن حکومت کوئی بل اس وقت تک اسمبلی نہیںکرسکتی جب تک کابینہ سے منظوری نہیں لی جاتی ، کابینہ کے لوگوں نے اس بل کو کوئی نہیں پڑھا، میں نہیں سمجھتا کہ کابینہ میں تمام اراکین ان پڑھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل صوبے کی خودمختاری کے خلاف ہے، صوبے کی معدنیات پر عوام کا حق ہے، امریکہ کو خوش کرنے کے لئے اس بل کو پاس نہ کیا جائے،مائنز اینڈ منرل بل کو جلد بازی میں پاس کرنا صوبے کے ساتھ غداری ہوگی۔
قاضی انور کامزید کہنا تھا کہ افغانستان کے مہاجرین کو ہم نے خوش دلی سے خوش آمدید کہا تھا، اب دھکے دیکر نہیں بلکہ با عزت طریقے سے واپس بھجوانا چاہئے ۔
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00