بلدیاتی حکومتوں کی تین سال مکمل ہو گئے ہیں تین سال گزرنے کے باوجود بھی بلدیاتی نمائندے بے اختیار ہیں ڈسٹرکٹ ناظمین،تحصیل یونین کونسل ناظمین اور کونسلرز تین سالوں سے اختیارات کے لیے لڑائی جھگڑے کر رہے ہیں۔پشاور میں بلدیاتی نمائندوں کی جانب سے ریڈ زون میں احتجاج پر لاٹھی چارج کا سامنا کرنا پڑا جبکہ بلدیاتی نمائندوں نے دوسری طرف اپنی مدت ختم ہونے سے قبل مزید مدت میں توسیع کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے بھی رابطہ کیا ہے۔بعض تحصیل ناظمین اور ڈسٹرکٹ ناظمین حکومتی خرچے پر یا این جی اوز کے خرچے پر بیرون ممالک کے دورے بھی کر چکے ہیں ،پشاور میں زیادہ تر ناظمین اور کونسلرز اختیارات نہ ملنے کے باعث ذاتی کاروبار کر رہے ہیں ،صوبے کے تمام اضلاع میں بلدیاتی حکومتیں تو قائم ہے لیکن عملی طور پر ان کے پاس فنڈز نہیں ہیں اور نہ ہی ان کے پاس اختیارات ہیں ،پشاور میٹروپولیٹن میں اب تک تین ڈی جیز کے تبادلے ہو چکے ہیں۔فنڈز سے محروم کونسلرز اور ناظمین کے احتیارات صرف صفائی سٹاف تک محدود ہے حکومت کی جانب سے 30 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ منظور ہوا ہے لیکن ابھی تک نہیں ملا
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00