پہلا ون ڈے، نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 73 رنز سے شکست دیکر سیریز میں 1-0کی برتری حاصل کرلی ۔
شکیل الرحمان
نیوزی لینڈ نے ہفتے کو نیپیئر میں کھیلے گئے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کو 73 رنز سے شکست دیکر تین میچوں کی سیریز میں 0-1کی برتری حاصل کرلی۔
ایک موقع پرجب پاکستان کا سکور تین وکٹ 249رنز تھا تو کمینٹریٹرز یہی کہہ رہے تھے کہ ایک اچھا میچ جاری ہے اور دلچسپ اختتام نظر آرہا ہے لیکن ہمیشہ کی طرح پاکستانی مڈل آرڈر ڈگمگا گیا اور آخری 7 وکٹیں محض 22 رنز کے اضافے کے بعد گر گئیں اور ایک ایسا میچ جس میں پاکستان کی فتح کا امکان نیوزی لینڈ سے کہیں زیادہ تھا، گرین شرٹس نے ہار دیا۔بدقسمتی سے ایسا کئی بار گرین شرٹس کے ساتھ ہو چکا ہے۔
جب وہ اچھی پوزیشن میں ہوتے ہے اور اچانک پانسہ پلٹ چاتا ہے اور میچ دوسری ٹیم کی فتح پر اختتام پزیر ہوجاتا ہے۔پاکستان بولنگ کے لئے سازگار وکٹ پر ٹاس جیت گیا اور بولنگ کا فیصلہ کیا جو کہ ایک اچھا فیصلہ تھا کیونکہ پچ پر گھاس موجود تھی اور گیند بھی دوسرے پچز کے مقابلے اس گراونڈ پر زیادہ سوئنگ ہو رہی تھی جہاں عام طور پر ون ڈے میں پہلی اننگز کا اوسط سکور 244 ہوتا ہے۔ایک موقع پر نیوزی لینڈ کے تین کھلاڑی 50 پر آوٹ ہو چکے تھے اس کے باوجود پریشر ڈالنے سے عاری قومی ٹیم کی بولنگ پر سکور 344 رنز تک پہنچ گیا،یہ مکمل طور پر بولنگ لائن اپ کی ناکامی ہے۔ چار فاسٹ بولرز لیکن لائن اور لینتھ سے عاری نظر آئے۔ جس کے بعد نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے تھے جبکہ پاکستانی ٹیم 44.1 اوور میں 271 رنز ہی بنا سکی۔نیوزی لینڈ کے 345 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے اچھا آغاز کیا اور اوپنر بلے بازوں نے 83 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔دونوں اوپنرز کے آوٹ ہونے کے بعد بابر اعظم اور محمد رضوان نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 76 رنز بنائے۔کپتان محمد رضوان کے آوٹ ہونے کے بعد بابر اعظم نے سلمان علی آغا کے ساتھ مل کر مزید 85 رنز بنائے۔249پر تین آوٹ تھے تو کمینٹریٹرز یہی کہہ رہے تھے کہ ایک اچھا میچ جاری ہے اور دلچسپ اختتام نظر آرہا ہے لیکن ہمیشہ کی طرح مڈل آرڈر ڈگمگا گئی اور 22رنز پر آخری سات وکٹیں گر گئی اور ایک دلچسپ میچ باآسانی پاکستان ہارگیا۔اور ایسا کیی بار اس گرین شرٹس کے ساتھ ہو چکا ہے۔تاہم اس کے بعد پاکستانی بلے باز کریز پر ٹک نہ سکے اور یکے بعد دیگرے پویلین لوٹ گئے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کی اننگز میں مارک چیپ مین نے 132 اور ڈیرل مچل نے 76 رنز بنائے، دونوں کے درمیان 199 رنز کی شراکت نے ٹیم کو ایک مشکل آغاز کے بعد سہارا دیا۔چیپ مین نے چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 94 رنز بنائے تھے، انہوں نے اب اپنے ون ڈے کیریئر کی تیسری سنچری مکمل کی۔ڈیرل مچل کے ساتھ مل کر انہوں نے اس وقت اننگز کو سنبھالا جب نیوزی لینڈ 13ویں اوور میں تین وکٹیں گنوا چکا تھا اور پاکستانی فاسٹ بولرز کی بانس اور سوئنگ کے سامنے مشکلات کا شکار تھا۔محمد عباس، جو نیوزی لینڈ کی نمائندگی کرنے والے پہلے پاکستان نژاد کھلاڑی ہیں، نے اپنے ڈیبیو میچ میں صرف 24 گیندوں پر 50 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی۔پاکستان نے میچ میں چار فاسٹ بولرز کھلائے۔
گرین شرٹس کو فائدہ اس وقت ملا جب کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ نسیم شاہ اور عاکف جاوید نے ان حالات کا خوب فائدہ اٹھایا۔ اوپنر وِل ینگ تیسرے اوور میں نسیم شاہ کی گیند پر دوسری سلپ میں سلمان علی آغا کو کیچ دے بیٹھے۔ ڈیبیو کرنے والے نک کیلی نے 29 گیندوں پر 15 رنز بنائے اور عاکف جاوید کی بہترین لینتھ پر کروائی گئی گیند پر بولڈ ہو گئے۔جب چیپ مین اور مچل نے اننگز کو سنبھالا تو رنز کی رفتار سست تھی۔ پاور پلے کے ابتدائی 10 اوورز میں نیوزی لینڈ کا سکور صرف 36 تھا اور ٹیم نے 12.2 اوورز میں 50 مکمل کیے۔20 اوورز کے بعد سکور تین وکٹوں کے نقصان پر 75 تھا اور 25 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر نیوزی لینڈ کا سکور 104 تھا۔کپتان رضوان کو مجبورا محمد عرفان خان کو بولنگ کروانی پڑی، جنہوں نے اس سے قبل آٹھ ایک روزہ میچز میں گیند بازی نہیں کی تھی۔ انہوں نے چیپ مین اور مچل دونوں کو آٹ کیا۔مچل 42 ویں اوور میں رضوان کے ہاتھوں کیچ ہوئے جبکہ چیپ مین کو طیب طاہر نے باونڈری پر ایک شاندار کیچ پکڑ کر آٹ کیا۔ ان کی 132 رنز کی اننگز 111 گیندوں پر مشتمل تھی۔پاکستان اس سے قبل نیوزی لینڈ سے پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز 4-1 سے ہار چکا ہے، جس میں اسے نو وکٹوں، پانچ وکٹوں، 115 رنز اور آٹھ وکٹوں سے شکست ہوئی۔ پاکستانی بلے باز نیوزی لینڈ کی بانس کرتی پچز سے ہم آہنگ ہونے میں ناکام رہے۔تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ بدھ کو ہملٹن میں کھیلا جائے گا جبکہ آخری میچ پانچ اپریل کو کھیلا جائے گا۔