پی سی بی راہداریوں میں ایک مرتبہ پھر غیرملکی کوچز لانے کی بازگشت

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی اور دورہ نیوزی لینڈ میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد پی سی بی راہداریوں میں غیرملکی کوچز لانے کی بازگشت سنائی دینے لگی۔ میڈیارپورٹ کے مطابق حکام ملکی کوچز کی کارکردگی سے زیادہ مطمئن نہیں ہیں، ٹیم کی پرفارمنس پر تنقید سے پریشان آفیشلز غیر ملکی کوچز کو ہی مسئلے کا حل سمجھ رہے ہیں تاہم یہ سوچ ابھی انفرادی سطح تک محدود ہے، اسے باقاعدہ پرپوزل بنانے میں سب سے بڑی رکاوٹ اپنے فیصلے پر یوٹرن لینا ہے۔موجودہ سیٹ اپ میں گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کے معاہدوں کی پاسداری نہیں کی گئی، سلیکشن امور پر ان کے اختیارات کو کم کرکے ناراض کیا گیا، بعد ازاں دونوں غیر ملکی کوچز نے استعفی دے کر گھر کی راہ لی۔ گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کی رخصتی کے بعد عاقب جاوید کو آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی تک عبوری ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں سونپی گئیں تھیں جس میں دورئہ نیوزی لینڈ تک توسیع کی جاچکی۔ عاقب جاوید کی کوچنگ میں قومی ٹیم کی کارکردگی میں خاطر خواہ بہتری ابھی تک نہیں آسکی، ٹیم سلیکشن پر اعتراضات کی وجہ سے ان پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ ادھر ندیم خان کی جگہ عاقب جاوید کو ڈائریکٹر اکیڈمیز کے عہدہ کیلئے موزوں خیال کیا جارہا ہے۔ پی سی بی کے ایک ڈائریکٹر کا موقف ہے کہ ٹیم انتظامیہ میں تمام لوگ ہی غیر ملکی ہونے چاہیئں۔ ایک عہدیدار کی رائے میں صرف ہیڈ کوچ غیر ملکی ضروری ہے، دورہ نیوزی لینڈ مکمل ہونے کے بعد حکام مستقبل کے کرکٹ چیلنجز کو سامنے رکھ کر ملکی یا پھر ایک بار پھر غیر ملکی کوچز لانے پر مشاورت کریں گے۔ پاکستان سپر لیگ کے بعد پاکستان ٹیم کا اگلا امتحان ہوم گرائونڈز پر بنگلادیش کے ساتھ مئی میں 5 ٹی20 میچز ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر