شعیب جمیل
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس سید ارشدعلی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں وکلا ء کی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی کے خلاف دائر رٹ پر کنٹونمنٹ ایگزیکٹیو افیسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ فاضل بنچ نے کیس کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار رفیق مہند کے وکیل آمین الرحمان، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل احمد فاروق خٹک، ملگری وکیلان کے رہنما فضل واحد، صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل اور وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت کے دوران عدالت کوبتایا گیا کہ وکلا کی کینٹ کی حدود میں پابندی عائد کی گئی ہے جس پر جسٹس سیدارشدعلی نے اس سے استفسار کیا کہ صرف ایک وکیل کو داخلے سے روکا گیا ہے یا سب کے لئے ایسا ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ انہوں نے باقاعدہ طور پر وکلا کو کہا ہے کہ انہیں نہیں چھوڑا جائے گا اور یہ پابندی تمام وکلا کے لئے ہے یہ صرف ایک وکیل کا نہیں پورے وکلا برادری کا مسلہ ہے