پاکستان نے حسن نواز کی ناقابل شکست تیز ترین 105رنز کی اننگز کی بدولت تیسرے ٹی 20میچ میں نیوزی لینڈ کو نو وکٹ سے شکست دے دی۔
شکیل الرحمان
آکلینڈ کے مقام پر پاکستان نے سیریز کے تیسرے ٹی20 میچ میں نیوزی لیںڈ کے 205رنز کے ہدف کو ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کر کے سیریز میں نیوزی لینڈ کی برتری 2-0کردی ۔جمعے کو آک لینڈ کے ایڈن پارک گراؤنڈ میں حسن نواز نے طوفانی اننگز کھیلتے ہوئے صرف 42 گیندوں پر سینچری مکمل کی۔ یہ پاکستان کی طرف سے کسی بھی بلے باز کی ٹی ٹوئنٹی میں تیز ترین سینچری ہے۔
میچ کی خاص بات نوجوان اوپنر حسن نواز نے کیریر کی پہلی سنچری تھی۔
میچ میں کیویز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی اوپنرز نے جارحانہ آغاز فراہم کیااور پاور پلے میں 74رنز سکور کیے تاہم اوپنر محمد حارث 74 کے مجموعی اسکور پر 41 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، کریز پر موجود نوجوان بیٹر حسن نواز نے اپنی بہترین بیٹنگ جاری رکھی اورمیدان کے چاروں طرف شاندار اسٹروکس کھیلے دوسری جانب کپتان سلمان آغا نے نوجوان حسن نواز کا بھرپور ساتھ دیا اور دوسری وکٹ کی رفاقت میں ناقابل شکست 133رنز جوڑ کر میچ نو وکٹ سے جیت لیا۔حسن نواز نے 44گیندوں پر 105 رنز کی ناقابل شکست انگز کھیلی اور مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا حسن نواز نےاپنی اننگز میں دس چوکے اور سات چھکے لگایے اوراپنی سیلکشن درست ثابت کرکے تیسرے میچ میں کیریر کی پہلی سنچری بنا ڈالی۔کپتان سلمان علی آغا 51رنز پر ناٹ آوٹ رہے جس میں سات چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔
کیوی بالرز کی جانب سے واحد وکٹ جیکب ڈفی نے حاصل کی۔
نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 19.5 اوورز میں 204 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی۔ کیوی ٹیم کو ابتدا میں ہی اوپنر فلن ایلن کے آؤٹ ہونے کا دھچکا لگا، وہ صفر پر یویلین روانہ ہوئے تاہم دوسری وکٹ کیلئے ٹم سیفرٹ اور چیپمین نے 40 رنز کا اضافہ کیا لیکن سیفرٹ 19 کے انفراد اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔
کیویز کی جانب سے مارک چیپمین 94 رنز رنز کی اننگز کھیلی جس میں 4 چھکے اور 11 چوکے شامل تھے، انکے علاوہ دیگر کھلاڑیوں نے ڈیرل مچل 17، مائیکل پریسویل 31، جیمز نیشم 3، مچل ہے 9، ایشن سودھی 10، جیکب ڈفی 2 اور کائل جیمیسن صفر پر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے 3، شاہین شاہ آفریدی اور ابرار احمد نے 2، 2 جبکہ شاداب خان عباس آفریدی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں، جہانداد خان اور محمد علی کی جگہ محمد عباس آفریدی اور ابرار احمد کو موقع دیا گیا ہے۔