پشاور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت کے بعد محکمہ ماحولیات سے جواب طلب کرلیا اس موقع پر جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیئے کہ کاغذوں میں تو پاکستان میں کلائمیٹ چینج کی باتیں ہورہی ہے، گرائونڈ پر کچھ نہیں ہے حکومت نے کنال روڈ نہر میں گندگی روکنے کے لئے کام شروع کیا تھا گھروں سے نکلنے والے پانی کے لئے الگ نالا شروع کیا تھا، وہ اب بیٹھ گیا ہے،تین سال ہوگئے، نالے پر کام نہیں ہوا، اب تو روڈ بھی ختم ہورہا ہے پی ڈی اے اور ٹی ایم اے والے گند نہروں میں ڈال رہے ہمیں معلومات ملی ہے کہ سوات میں ہوٹل کا گندہ پانی دریا میں جارہا ہے کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ثابت اللہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی س عدالت میں یکرٹری ماحولیات شاہد زمان، درخواست گزاروں کے وکلا اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پیش ہوئے اس موقع پر سیکرٹری ماحولیات شاہد زمان نے عدالت کوبتایا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران کلائیمیٹ چینچ سے متعلق متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس میں خیبر پختون خوا رولز آف انوارمنٹل آڈٹ( ماحولیاتی آڈٹ) 2024، خیبر پختون خوا کوالٹی اسٹینڈرز رولز 2024 ،خیبر پختون خوا انوارمنٹل سیلنگ اینڈ سیزنگ رولز 2024، خیبرپختون خوا انوارمنٹل سموگ پریونشل 2024، خیبر پختون خوا انوارمنٹل پروٹیکشن ایجنسی یونیفارم رولز ، خیبر پختون خوا ہاسپٹل ویسٹ منیجمنٹ رولز بنائے ہیں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 34 کارخانوں کے لئے جس میں فرٹالائزرز ، سلیٹر ہاوسز، ڈیری فارمز ، صابن کے کاخانے وغیرہ شامل ہیں کے لئے بھی گائیڈ لائنز تیار کئے گئے ہیں جبکہ سموگ کے کنٹرول کے لئے بھی ضلع پشاور میں ایک جامع منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تمام امور کی نگرانی وہ خود کررہے ہیں اور اس کے لئے کمیٹی بنائی گئی ہے اور جو بھی خلاف صنعتی یونٹس کا جائزہ لے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں جت خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اس کے ساتھ ساتھ سنٹرلائز جے آئی ایس، ایم ائی ایس سیل بھی قائم کیا گیا ہے جس پر جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ حکومت نے کنال روڈ نہر میں گندگی روکنے کے لئے کام شروع کیا تھا، گھروں سے نکلنے والے پانی کے لئے الگ نالا شروع کیا تھا، وہ اب بیٹھ گیا ہے, تین سال ہوگئے، نالے پر کام نہیں ہوا، اب تو روڈ بھی ختم ہورہا ہے،ٹریٹمنٹ پلانٹ بنارہے تھے وہ بھی ابھی نہیں بنایا، پی ڈی اے اور ٹی ایم اے والے گند نہروں میں ڈال رہے ہیں، کاغذوں میں تو پاکستان میں کلائمیٹ چینج کی باتیں ہورہی ہے، گرانڈ پر کچھ نہیں ہے، باڑہ دریا کے اطراف میں کرشنگ پلانٹ چل رہے ہیں، اس کی وجہ سے ماحولیاتی مسائل کا سامنا ہے،بھٹہ خشت کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنا تھا، اس پر بھی کوئی کام نہیں ہوا، جس پر سیکرٹری ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ جس روڈ کی نشان دہی عدالت نے کی، یہ میرے علم میں نہیں تھا،اب میرے علم میں آیا ہے، اس پر جلد کام مکمل کرے گے، ماحولیاتی آلودگی کنٹرول کرنے کے لئے رولز بنائے ہیں، اور کمیٹی بھی بنائی ہے،
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00