ڈپلومہ ہولڈر طلباء کو ڈگری نہ دینے پر پشاور ہائیکورٹ نے رپورٹ مانگ لی

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ثابت اللہ خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ایک نجی ادارے خیبر انسٹی ٹیوٹ آف ویٹرنری سائنسز سے ڈپلومہ حاصل کرنے والے طلبا کو ڈگری جاری نہ کرنے کے خلاف دائر رٹ پٹیشن پر زرعی یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس ضمن میں طلبا کے مسائل کے حل کے لئے لائحہ عمل تیار کرکے رپورٹ عدالت کو دیں فاضل بنچ نے عرفان اللہ سمیت 27 درخواست گزاروں کی رٹ کی سماعت کی ۔اس موقع پر ان کے وکیل تاج ولی اتمان خیل نے عدالت کوبتایا کہ ان کے موکلوں نے 2015،16 سے 2018،19 تک ڈپلومہ ان وٹرنری سائنسز کا کورس مکمل کیا ابتدائی طور پر مذکورہ ادارے کے انتظامیہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ زرعی یونیورسٹی کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں اور ان کا الحاق ہو چکا ہے تاہم جب کورس مکمل کرنے کے بعد انہوں نے زرعی یونیورسٹی سے ڈپلومہ کے لئے درخواست دی تو انہیں انکار کیا گیا اور موقف اختیار کیا گیا کہ یہ ادارہ رجسٹرڈ نہیں ہوا جس پر پشاور ہائیکورٹ نے زرعی یونیورسٹی کو مذکورہ انسٹی ٹیوٹ کو تمام لوازمات کے بعد رجسٹرڈ کرنے اور طلبا کا مسلہ حل کرنے کی بھی ہدایت کی انہوں نے عدالت کوبتایا کہ زرعی یونیورسٹی نے مذکورہ ادارے کو رجسٹرڈ تو کردیا ہے تاہم طلبا کا مسلہ ابھی تک حل نہیں ہوا انہوں نے عدالت کوبتایا کہ ان طلبا کے کئی سال ضائع ہو چکے ہیں اس موقع پر عدالت نے متعلقہ یونیورسٹی سے جواب طلب کرلیا جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اس ضمن میں ایک ایسا طریقہ کار اپنانے پر بھی سوچے کہ ان طلبا کا مستقبل کیا ہوگا اور ان کو کس طرح سہولت دی جا سکتی ہے مزید سماعت ملتوی کردی گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر