پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس نعیم انور اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوہاٹ کے کنٹرولر امتحانات کے تبادلے کا حکم نامہ معطل کردیا اور اس ضمن میں کنٹرولنگ اتھارٹی، سیکرٹری ایلمنٹری ایجوکیشن، سیکرٹری ہائیرایجوکیشن اور نئے تعینات ہونے والے کنٹرولر کو نوٹسز جاری کردیئے۔ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار ملک مقصودانور کے وکیل خالد رحمان ایڈوکیٹ نے عدالت کوبتایا کہ اس کا موکل ہائیر ایجوکیشن میں گریڈ اٹھارہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ہے جو 8 جون 2022 کو تین سال کے لئے کنٹرولر امتحانات کوہاٹ بورڈ تعینات ہوئے اور انہوں نے بڑی محنت سے اپنی خدمات سرانجام دیں۔ انہوں نے عدالت کوبتایا کہ اس دوران 14 مارچ کو اسے اپنے محکمے میں دوبارہ بھیج کر پرنسیپل روح اللہ جان کو وہاں پر کنٹرولر تعینات کیا گیا ہے جو کہ صحیح نہیں ۔انہوں نے عدالت کوبتایا کہ 8 اپریل سے میٹرک کے سالانہ امتحانات شروع ہو رہے ہیں جس میں ایک لاکھ سے زائد طلبا حصہ لے رہے ہیں اور 70 سے زائد پیپرز اس کی نگرانی میں تیار ہو گئے ہیں اگر اسی اسٹیج پر اس کا تبادلہ کیا جاتا ہے تو یہ درست نہیں کیونکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے اور پرچے اس کی نگرانی میں تیار ہوئے ہیں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اعلی عدلیہ کے اس سلسلے میں متعدد فیصلے موجود ہیں کہ جب تک ایک سرکاری ملازم ڈیپوٹیشن کی اپنی مدت پوری نہیں کرتا اسے سے پہلے اس کا بتادلہ درست نہیں
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00