خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں عدالت عالیہ پشاور میں تعینات سیکرٹریوں ، پرائیویٹ سیکرٹریوں اور اسٹینو گرافرز کے لیے فیصلوں کا مسودہ تیار کرنے میں مہارت بڑھانے سے متعلق پہلا تین روزہ تربیتی پروگرا م پیر کو شروع ہوا ۔ تربیت میں 14 شرکا شرکت کر رہے ہیں ۔ اس تربیت کا مقصد سیکرٹریوں ، پرائیویٹ سیکرٹریوں اور اسٹینو گرافرز کو ان کے پیشہ وارانہ امور کی ادائیگی میں مہارت حاصل کرنے کے لیے درکار معلومات ، مہارت اور بہترین طریقوں سے مالامال بنانا ہے ۔اس موقع پرافتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں عدالت عالیہ پشاور کے فاضل انتظامی جج و جوڈیشل اکیڈمی کے قانونی مشیر جسٹس سید ارشد علی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی جہاں زیب شنواری ، ڈین فیکلٹی ضیا الرحمان ، سینئر ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن دوست محمد خان ، سینئر ڈائریکٹر شعبہ تحقیق و اشاعت ڈاکٹر قاضی عطا اللہ اور اکیڈمی کے دیگر ڈائریکٹران اور افسران بھی موجود تھے۔ جسٹس سید ارشد علی نے اپنے خطاب میں تربیتی پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ یہ تربیت عدالت عالیہ پشاور کے سیکرٹریوں ، پرائیویٹ سیکرٹریوں اور اسٹینو گرافرزکے لیے اپنی نوعیت کی پہلی تربیت ہے جو عدالت عالیہ پشاور کے معزز چیف جسٹس کی بصیرت کا مظہر ہے ۔ معزز انتظامی جج نے اظہار خیال کیا کہ سیکرٹری ، پرائیویٹ سیکرٹری اور اسٹینو گرافر ججوں کے دست و بازو ہیں ، اس لیے ان کی مہارت ، معلومات اور پیشہ ورانہ مہارت کو بڑھانا اور بھی ضروری ہوجاتا ہے ۔اس سے قبل اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل نے اپنے استقبالیہ خطاب میں تربیتی پروگرام کے مفہوم ، مقاصد اور اہمیت پر روشنی ڈالی
رم جھم سنئیے محترمہ ناز پروین کا کالم احساس میں
ویڈیو پلیئر
00:00
00:00