توہین عدالت پر کوئٹہ کے کسٹم حکام کو قانونی نوٹس جاری

پشاورہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجودنجی پٹرولیم کمپنی کی جانب سے درآمدشدہ خام تیل ودیگرمواد کواین ایل سی ڈرائی پورٹ کوئٹہ پرروکنے کے خلاف کوئٹہ کے کسٹم حکام سمیت دیگر کو قانونی نوٹس جاری کردیا گیاہے ، لیگل نوٹس میں ایف بی آرچیئرمین اور دیگر حکام سے بھی عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرانے کی استدعا کی گئی ہے ۔ اسحاق علی قاضی ایڈوکیٹ کی وساطت سے کلیکٹر آف کسٹمز کوئٹہ اور ڈپٹی کلیکٹر این ایل سی ڈرائی پورٹ کوئٹہ کوبھیجے گئے لیگل نوٹس میں موقف اختیارکیاگیا ہے درخواست گزار سابکو پٹرولیم سروسزایک کمپنی ہے جو ایک عرصہ سے خام تیل اوردیگر سامان ایران سے درآمد کررہا ہے جبکہ ستمبر، اکتوبر ، نومبر اور دسمبر 2024کے سیلزٹیکس رٹرنزمیں بھی اس کی کلیئرنس دی جاچکی ہے ۔ اس طرح کمپنی کے لائسنس کی31دسمبر2025تک دومرتبہ تجدید کی گئی ہے تاہم اب کلیئرنس نہ دینے کی وجہ سے این ایل سی ڈرائی پورٹ کوئٹہ پر ان کا سامان روک دیا گیا ہے حالانکہ ان میں خام مال پر مشتمل دوکھیپ کی انہوں نے ڈیوٹی اور ٹیکس بھی ادا کی ہے تاہم مذکورہ حکام نے 16دسمبر 2024اور 19دسمبر 2024کو خطوط جاری کرکے اس سامان سے متعلق مختلف شکوک وشہبات پیدا کیے جس پر ڈی جی ڈیپارٹمنٹ آف ایکسپلوسیو،وزارت توانائی اور پٹرولیم ڈویژن نے 8جنوری کو بغیر کسی وجہ درخواست گزارکمپنی کے فارم ایل لائسنس کو منسوخ کردیا ہے۔قانونی نوٹس کے مطابق فارم ایل لائسنس منسوخ کرنے کا اقدام پشاورہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیاہے تاکہ عدالت ڈائریکٹر اینڈ کلیکٹریٹ افسران کو احکاما ت جاری کریں کہ وہ روکے گئے کھیپ کو ریلیزکریں اورعدالت نے کسٹم حکام کو20فروری کومذکورہ مال ریلیز کرنے کاحکم دیا تھا تاہم اس کے باوجود سامان روکنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ۔نوٹس میں مزید لکھاگیا ہے کہ عدالتی احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے فوری طور پر میٹریل جاری کرنے کی اجازت دی جائے ۔اس ضمن میں چیئرمین ایف بی آر اور فیڈرل ٹیکس محتسب کوبھی نوٹس لیتے ہوئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنانے کا مطالبہ کیاگیا ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed

ای پیپر