شعیب جمیل
پشاور ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے 22 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے خیبر پختون خوا سروسز ٹریبونل کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھ دیا اس موقع پر جسٹس سید ارشدعلی ، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ اختیار خان، چیئرمین سروسز ٹریبونل کلیم ارشد، ایڈیشنل رجسٹرار ایڈمن ممریز خلیل ،سیشن جج پشاور انعام وزیر سمیت دیگر لا افسران اور خیبر پختون خوا بار کونسل کے وائس چیئرمین احمد فاروق خٹک بھی موجود تھے۔ چیف جسٹس کو تعمیر ہونی والی نئی عمارت سے متعلق بریفنگ دی گئی.سروس ٹریبونل کی نی پانچ منزلہ عمارات جدید سہولیات سے اراستہ ہوگی جس میں وکلا سائلین اور ججز کے لئے تمام سہولیات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زیادہ سے زیادہ سائلین کو سہولیات کی فراہمی کو مد نظر رکھا جائے کیونکہ اس ٹریبونل میں آنے والے افسران اور سرکاری اہلکار ہوتے ہیں اس لئے ان کو دی جانے والے سہولیات کا خاص خیال رکھا جائے۔ کیونکہ کسی بھی ادارے میں سائلین کا کردار اہم ہوتا ہے ۔اس موقع پر چیف جسٹس نے متعلقہ حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلڈنگ میں سائلین کی بیٹھے کے لئے کوئی جگہ مختص کی ہے کیونکہ صوبے میں 6 ملین سول سرونٹس ہیں، سول سرونٹس کے کیسز سروس ٹریبونل میں آتے ہیں اور سروس ٹریبونل میں سائلین افسران یا اہلکار ہوتے ہیں، ان کے بیٹھنے کے لئے آپ نے کوئی جگہ نہیں رکھی، سائلین تو سب سے اہم ہوتے ہیں، خواتین اور مردوں کے لئے الگ جگہ رکھیں، مرد اور خواتین کے لئے الگ الگ واش روم بنائیں، سائلین کو بہتر سہولیات کے لئے اقدامات اٹھائیں، قائمقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اس موقع پر توقع ظاہر کی کہ اس عمارت کی تعمیر سے بہت سے مسال حل ہو جاینگے