بل کلنٹن نے نواز شریف کوپھانسی سے بچایا

شعیب جمیل

سابق امریکی صدر نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی مخالفت کے باوجود مشرف دور میں پاکستان کا مختصر دورہ کیا’ چیف جسٹس ارشاد حسن خان سے واش روم میں ملاقات کی
سابق صدر ظہرانہ کے دوران واش روم گئے تو چیف جسٹس بھی چلے گئے ‘قیاس ہے کہ جسٹس ارشاد حسن خان نے بل کلنٹن کو نوازشریف کی پھانسی سے متعلق بتایا ہوگا
نائن الیون کے بعد امریکہ کی افغانستان پر چڑھائی کے وقت سابق صدر مشرف نے جارج بش کے 7میں سے5 مطالبات تسلیم کرکے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا تھا
19ء میں عمران خان کا دورہ امریکہ کامیاب رہا’ پاک امریکہ تعلقات مستحکم ہوئے’جمائما خان نے اپنا سب کچھ پاکستان پر قربان کر دیا تھا’ وہ قابلِ فخر انسانی ہمدرد ہیں
سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کی بجائے بوئنگ طیارے میں 2 ٹن سونا بینک آف برطانیہ بھیج کر قرضہ لیا اور اقتصادی پالیسی شروع کی
پی سی بی کے سابق چیئرمین اور قومی کمیشن برائے انسانی ترقی کے سابق سربراہ ڈاکٹر نسیم اشرف کی اپنی کتاب ”رنگ سائیڈ ” میں انکشافات ‘ کتاب کی پشاور میں رونمائی
پشاور(کسوٹی رپورٹ) جنرل پرویز مشرف دور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور قومی کمیشن برائے انسانی ترقی کے سابق سربراہ ڈاکٹر نسیم اشرف نے کہا ہے کہ بل کلنٹن نے نواز شریف کو پھانسی سے بچانے کیلئے چیف جسٹس سے خفیہ ملاقات کی تھی، امریکی صدر نے پرویز مشرف کے ظہرانے کے دوران واش روم جانے کا فیصلہ کیا، اگلے ہی لمحے چیف جسٹس ارشاد حسن خان بھی واش روم پہنچ گئے دونوں کے درمیان ملاقات میں 5منٹ تک گفتگو جاری رہی۔اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کلنٹن کو دورہ پاکستان سے منع کیا تھا۔مشرف دور میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کام شروع ہوا، ڈاکٹر اسرار نے مکالمے کی حمایت کی، اسٹیٹ ڈdپارٹمنٹ نے امریکی صدر بل کلنٹن کو دورہ پاکستان سے منع کر دیا تھا لیکن صدر بل کلنٹن نے محض اس لیے پاکستان جانے کا فیصلہ کیا کہ برطرف وزیرِاعظم میاں نواز شریف کو پھانسی سے بچایا جا سکے’جنرل پرویز مشرف کی جانب سے یقین دہانی کے بعد وہ چند گھنٹوں کیلئے پاکستان آئے۔امریکی صدر نے چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی ایک خفیہ ملاقات کی تاکہ یہ یقین دہانی حاصل کی جا سکے کہ نواز شریف کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر نسیم اشرف نے اپنی کتاب رنگ سائیڈ میں کیا ہے جس کی پشاور میں تقریبِ رونماہوئی’ رونمائی تقریب میں ڈاکٹر خالد مفتی’ پروفیسر عظمت حیات ‘ شکیل درانی’ پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمان’ پروفیسر ضیاء الحق ‘ پروفیسر اعجاز حسن خٹک اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی اس موقع پر ڈاکٹر نسیم اشرف نے اپنی کتاب کے حوالے سے اظہار خیال بھی کیا

مشرف دور میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کام شروع ہوا، ڈاکٹر اسرار نے مکالمے کی حمایت کی، اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے امریکی صدر بل کلنٹن کو دورہ پاکستان سے منع کر دیا تھا لیکن صدر بل کلنٹن نے محض اس لیے پاکستان جانے کا فیصلہ کیا کہ برطرف وزیرِاعظم میاں نواز شریف کو پھانسی سے بچایا جا سکے’جنرل پرویز مشرف کی جانب سے یقین دہانی کے بعد وہ چند گھنٹوں کیلئے پاکستان آئے۔امریکی صدر نے چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی ایک خفیہ ملاقات کی تاکہ یہ یقین دہانی حاصل کی جا سکے کہ نواز شریف کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر نسیم اشرف نے اپنی کتاب رنگ سائیڈ میں کیا ہے جس کی پشاور میں تقریبِ رونماہوئی جبکہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بھی کتاب کی رونمائی کی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔یہ کتاب اردو میں میدانِ عمل کے نام سے شائع کی گئی ہے۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں بھی کتاب کی رونمائی کی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔یہ کتاب اردو میں میدانِ عمل کے نام سے شائع کی گئی ہے۔ بل کلنٹن کے دورہ پاکستان کے بارے میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ صدر پرویز مشرف کی یقین دہانی کے باوجود انہوں نے صدارتی ظہرانے کے دوران واش روم جانے کا فیصلہ کیا، اگلے ہی لمحے پاکستان کے چیف جسٹس ارشاد حسن خان بھی واش روم چلے گئے جہاں دونوں کے درمیان ملاقات کے دوران 5 منٹ تک گفتگو جاری رہی۔ تقریب کے شرکاء کا قیاس ہے کہ صدر کلنٹن نے چیف جسٹس آف پاکستان سے استفسار کیا ہوگا کہ نواز شریف کو پھانسی کی سزا تو نہیں ہو گی یہ واقعہ اپنی نوعیت کا ایک تاریخی اور چشم کشا واقعہ قرار دیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر نسیم اشرف نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ شہباز شریف کابینہ میں شامل ڈاکٹر مصدق ملک ملک و قوم کی خاطر امریکا میں لاکھوں روپے ماہانہ کی ملازمت چھوڑ کر پاکستان آنے اور یہاں انسانی ترقی کے شعبے میں کام کرنے کا فیصلہ کیا

وہ انتہائی محبِ وطن پاکستانی ہیں۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق انہوں نے لکھا ہے کہ جنرل مشرف کے دور میں اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق کام ہوا تھا اور مرحوم ڈاکٹر اسرار احمد نے بھی اسرائیل پر مکالمے کی حمایت کی تھی۔انہوں نے 2019ء میں عمران خان کے دورہ امریکا کو کامیاب قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس دورے کے نتیجے میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات مستحکم ہوئے تھے۔ ڈاکٹر نسیم اشرف کے مطابق جنرل پرویز مشرف کے دورہ ہندوستان کے موقع پر انہوں نے بھارتی وزیرِ اعظم منموہن سنگھ سے ملاقات کی اور ان سے ایک واقعے کے بارے میں استفسار کیا جس کے جواب میں منموہن سنگھ نے تصدیق کی کہ انہوں نے بھارتی بوئنگ طیارے میں دو ٹن سونا بینک آف برطانیہ کیلئے بھیجا تھا تاکہ قرضہ حاصل کیا جا سکے، وہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کے حق میں نہیں تھے، بینک آف انگلینڈ سے لیے جانے والے قرض سے انہوں نے ہندوستان میں نئی اقتصادی پالیسی کا آغاز کیا۔ڈاکٹر نسیم اشرف نے عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کے بارے میں لکھا ہے کہ انہوں نے اپنا سب کچھ پاکستان پر قربان کر دیا تھا،

وہ ایک قابلِ فخر انسانی ہمدرد ہیں۔قومی کمیشن برائے انسانی ترقی کو ڈاکٹر نسیم اشرف اپنا ایک عظیم کارنامہ قرار دیتے ہیں اور لکھتے ہیں کہ اس ادارے نے تعلیم کے فروغ اور لوگوں کو غربت کی لکیر سے نکالنے میں قابلِ ذکر کردار ادا کیا ہے تاہم انہیں چیئرمین کی حیثیت سے کئی محاذوں پر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ایک بار تو انہوں نے استعفے کا فیصلہ بھی کر لیا تھا۔پروگرام کی کامیابی کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ وزیرِ اعظم برطانیہ ٹونی بلیئر کے صاحبزادے نکولس بلیئر خاص طور پر انٹرن شپ کیلئے پاکستان آئے۔پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے ڈاکٹر نسیم اشرف نے کئی امور پر قلم کشائی کی، ان کے خیال میں نائن الیون کے واقعے نے امریکہ کو ہلا کر رکھ دیا، یہی وجہ تھی کہ امریکہ نے افغانستان کو نشانہ بنایا، تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ صدر پرویز مشرف نے امریکی صدر جارج بش کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا البتہ 7 میں سے 5 مطالبات تسلیم کیے، اگر پاکستان امریکی مطالبات نہ مانتا تو پاکستان کو معاشی طور پر تباہی سے دو چار ہونا پڑتا جو ملکی سلامتی کیلئے بھی نقصان دہ ثابت ہوتا۔ڈاکٹر نسیم نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکا میں مقیم پاکستانی جمہوریت کے داعی اور محبِ وطن پاکستانی ہیں جنہوں نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا اور یہی وجہ تھی

کہ جب نواز شریف کو ہٹایا گیا تو پاکستانیوں نے ان کی بحالی کیلئے مظاہرے کئے اور اخبارات میں اشتہارات بھی دئیے جبکہ کانگریس اراکین سمیت امریکی صدر کو خط بھی لکھا جس کے نتیجے میں صدر کلنٹن نے پاکستان کا دورہ بھی کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کی حیثیت سے مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، خوشی ہے کہ ملک بھر میں 19 سٹیڈیم بنائے۔ڈاکٹر نسیم اشرف نے پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ میچ کے بائیکاٹ سے متعلق لکھا ہے کہ اوول ٹیسٹ پہلے انضمام الحق نے کھیلنے سے انکار کیا بعد میں وہ جنرل مشرف کی مداخلت پر راضی ہوئے تو امپائرز نے انکار کر دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed