پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما معروف قانون دان ایڈووکیٹ علی ظفر نے کہا ہے کہ عمران خان نے کہہ دیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا اور اسیران کو رہائی نہیں دی جاتی تو مذاکرات ختم سمجھیں،عمران خان امریکہ یورپ سے نہیں بلکہ پاکستانی عدالتوں سے انصاف لیں گے،منگل کو پارلیمنٹ ہاوس میںمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہہ دیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور بے گناہ قیدیوں کو فورا رہا کیا جائے،جوڈیشل کمیشن سے انکار کر کے حکومت مذاکرات سے فرار ہو رہی ہے،حکومت کنفیوژن کا شکار ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگر سات دن تک تحریری طور پر جواب نہ دیا تو مذاکرات ختم سمجھے جائیں گے،انہوں نے کہا کہ القادر کیس میں عمران خان کو جو سزا ہوئی ہے اس پر پوری دنیا میں پاکستانی ججز اور عدالتوں کا مذاق اڑایا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستانی عدلیہ نے اپنی عدالت کو مجروح کر دیا ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستانی عدالتوں نے جس طرح سے عمران خان کو سزا دی ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ پاکستان میں انصاف ختم ہو گیا ہے،عمران خان نے کہا ہے کہ میں آخری دم تک انصاف کے لیے پاکستانی عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹاوں گا،انہوں نے کہا کہ القادر کیس میں جس طرح عمران خان کو سزا دی کہ یہ اس کے خلاف ہم اعلی عدلیہ سے رجوع کریں گے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ان کی فیملی کی ملاقات ہوئی ہے، جس میں عدالت کی جانب سے قید کی سزا سنائے جانے کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے اڈیالہ جیل میں فیملی کی ملاقات ہوئی ۔ کانفرنس روم میں ہونے والی یہ اہم ملاقات تقریبا ایک گھنٹے تک جاری رہے