شعیب جمیل
جوڈیشل مجسٹریٹ پشاور محمد خلیل خان نے سابق ایڈیشنل ایس ایچ او متھرا کواختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کا جرم ثابت ہونے پر1 سال قید اور 50ہزار روپے جرمانے کی سزاءسنادی جس پر پولیس افسر کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرکے جیل منتقل کردیاگیاہے۔استغاثہ کے مطابق پولیس افسرمرتضیٰ علی پرالزام ہے کہ اس نے تھانہ متھرا میں بخثیت ایڈیشنل ایس ایچ او تعیناتی کے دوران 24اکتوبر 2019کو درخواست گزار نثار کے گھر پر دیگر پولیس نفری کے ہمراہ چھاپہ مارا تھا تاہم انہوں نے مبینہ طور پر بغیر کسی وارنٹ کے چھاپہ مار ا۔ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے گھر میں مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کرکے نقدی اور اسلحہ سمیت دوبھائیوں اسرار اور فاروق کو گرفتارکرلیا تھا اورانہیں 4روزتک حبس بے جامیں رکھا۔ درخواست گزار نے متعلقہ پولیس افسر کےخلاف دفعہ 200ضابطہ فوجداری کے تحت درخواست دائر کی جسکے بعد کیس کی انکوائری کی گئی اور عدالت نے پولیس افسر پر جرم ثابت ہونے کی پاداش میں اسے 1 سال قیداور 50ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنادی ہے۔ جرمانہ کی عدم ادائیگی کی صورت میں وہ مزید ایک ماہ کی قید جیل میں گزارے گ