نوجوانوں کا مستقبل روشن نظر نہیں آرہا’ پشاور ہائیکورٹ

شعیب جمیل

پشاور ہائیکورٹ نے مشیر اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف کی راہداری ضمانت کی درخواست بحال کرتے ہوئے اداروں کو اس کی گرفتار سے روک دیا اور ضمنی درخواست منظور کرلی اور مقدمات کی تفصیلات کی فراہم کرنے کیلئے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں نوجوانوں کا مستقل روشن نظر نہیں آرہا، کرم میں حالات خراب تو ہے لیکن پشاور میں بھی حالات بہتر نہیں ہے یہاں پر پشاور میں لوگ شہر سے باہر نہیں جاسکتے رات کے وقت پشاور شہر سے ایک کلو میٹر دور کوئی نہیں جاتا منشیات کی سمگلنگ صوبے میں عام ہے حکومت منشیات کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائیں ۔کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس فہیم ولی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔

درخواست گزار بیرسٹر سیف کی جانب سے عالم خان ادینزئی عدالت میں پیش ہوئے ۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ ضمنی درخواست خرج شدہ رٹ کی بحالی کے لئے دار کی گ ہے، گزشتہ سماعت پر درخواست گزار کرم جرگہ میں مصروف تھے اس وجہ سے پیش نہیں ہوئے، پیش نہ ہونے پر عدالت نے ان کی درخواست خارج کی ہے، جس پر جسٹس عتیق شاہ نے کہا کہ ان کی پیش ہونے کی ضرورت نہیں تھی، آپ پیش ہو جاتے، ہم درخواست کو بحال کریں گے۔ بیرسٹر سیف صاحب آپ اس سرزمین کے بیٹے ہیں، کرم میں حالات خراب تو ہے لیکن پشاور میں بھی حالات بہتر نہیں ہے، یہاں پر پشاور میں لوگ شہر سے باہر نہیں جاسکتے، رات کے وقت پشاور شہر سے ایک کلو میٹر دور کوئی نہیں جاتا، منشیات کی سمگلنگ صوبے میں عام ہے،آپ اس کے لئے کچھ کریں، حالات کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے، ہم نے کل فیصل جاوید کو بھی کہا کہ نوجوانوں کے لئے کچھ کریں، صوبے میں نوجوانوں کا مستقل روشن نظر نہیں آرہا، دنیا آئی ٹی کی طرف جارہی ہے اور ہمارے نوجوان نشے کے عادی ہورہے ہیں، نوجوانوں کے لئے کچھ کریں، ان کو پیشہ ورانہ تربیت دیں، مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے عدالت کوبتایا کہ نوجوانوں کو آن لائن کاروبار کے لئے اقدامات کررہے ہیں، نوجوانوں کے لئے سکل دے رہے ہیں لیکن اس میں کچھ وقت لگے گا عدالت نے بیرسٹر سیف کی راہداری ضمانت کی درخواست بحال کردی اور اسکو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کی ہدایت کردی اور اس کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کیلئے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت کے تمام جعلی مقدمات اپنے منطقی انجام کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ القادر ٹرسٹ کیس میں تاخیری حربہ عمران خان کی بے گناہی کا واضح ثبوت ہے تاخیری حربوں کا واحد مقصد عمران خان کو جیل میں رکھنے کی ناکام کوشش ہے ،عمران خان جلد رہا ہو کر جعلی حکومت کو اپنے ہاتھوں سے دفن کریں گے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینا وفاقی حکومت کی غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے اوروفاقی وزراء کے بیانات سے بھی واضح ہے کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جعلی حکومت کے تمام مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed