لاء افسران کی عدم پیشی پر پشاور ہائی کورٹ برہم

شعیب جمیل

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے مقدمات کی سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل آفس کے لاء آفسران کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کرتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کو طلب کرلیا ۔ فاضل بنچ نے اسے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایڈوکیٹ جنرل صاحب آپ کے لا افسران عدالت میں پیش نہیں ہورہے اسے کیس مارک کیا جاتا ہے مگر عدالت میں پیش نہیں ہورہے اور نہ فریقین کو آگاہ کرتے ہیں آپ کے آفس کا جو آفیسر عدالت پیش نہیں ہوتا ان کے خلاف کارروائی کریں آپ ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر افسران کے ساتھ پیش ہو، ان کا بھائی مت بنیں، تب وہ کام کریں گے۔ پشاور جیل میں قید خاتون کی بچے کی بازیابی کے لئے دائر درخواست پر سماعت جسٹس ایس ایم عتیق شاہ پر مشتمل سنگل بنچ نے کی سماعت شروع ہوئی تو ایڈووکیٹ جنرل آفس سے کا لا آفیسر پیش ہونے پر جسٹس ایس ایم عتیق شاہ ایڈووکیٹ جنرل کو طلب کرلیا ایڈوکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل خود عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب آپ کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عدالت میں پیش نہیں ہورہے,افسران کو کیس مارک کیا جاتا ہے اور وہ عدالت میں پیش نہیں ہورہے اور نہ فریقین کو آگاہ کرتے ہیں، آپ کے آفس کا جو آفیسر عدالت پیش نہیں ہوتا ان کے خلاف کارروائی کریں، اے جی نے عدالت کو بتایا کہ میں خود اس کیس کو دیکھوں گا،عدالت کے احکامات پر عمل کرائیں گے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ آپ ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر افسران کے ساتھ پیش ہو، ان کا بھائی مت بنیں، تب وہ کام کریں گے اس موقع پر درخواست گزارہ کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ درخواست گزارہ حمیدہ جیل میں ہے اور اس کے ساتھ بچہ ہے، بچہ دو سال کا ہے پولیس نے ان کو 4 سال کا ظاہر کیا ہے، عدالت نے بچے اور ان کی ماں کو پیش کرنے کا حکم دیا لیکن پولیس نے ابھی تک پیش نہیں کیا عدالت نے بچے اور ان کی ماں کو پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Fill out this field
Fill out this field
براہ مہربانی درست ای میل ایڈریس درج کریں۔
You need to agree with the terms to proceed