شعیب جمیل
پشاور ہائیکورٹ نے صوبے سے لاپتہ افراد کی جانب سے دائر رٹ درخواستوں کی تفصیلات جاری کردی۔اس حوالے سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران عدالت لاپتہ افراد کے 336 کیسز نمٹائے جبکہ اس وقت پشاور ہائیکورٹ میں 58 لاپتہ افراد کے کیسز زیر اسماعت ہیں ۔پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے سال 2024 میں 336 لاپتہ افراد کے کیسز نمٹائے، صوبے سے لاپتہ افراد کے 58 میں سے 38 شکایات سیکیورٹی ایجنسیز کے خلاف ہے جبکہ لاپتہ افراد کے 13 شکایات لوکل پولیس کے خلاف درج ہیں۔ان لاپتہ افراد نے 7 شکایات سی ٹی ڈی کے خلاف خلاف درج کئے ہیں، گزشتہ ماہ دسمبر میں پشاور ہائیکورٹ نے 12 لاپتہ افراد کے کیسز نمٹائے۔رپورٹ کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں اس وقت 58 لاپتہ افراد کے کیسز زیرالتوا ہے، جس میں سے ہای کورٹ نے متعلقہ اداروں سے جواب طلب کیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ہای کورٹ میں جواب جمع کرنے کو یقینی بنانے کے لئے ایمپلیمنٹیشن سیل قام کیا گیا جو تمام مقدمات میں بروقت جواب جمع کرنے کی نگرانی کرتا ہے۔واضح رہے کہ پشاور ہای کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اشتیاق ابراہیم نے خلف لینے کے بعد تمام متعلقہ اداروں پر واضح کیا تھا کہ ان لاپتہ افراد کے کیسیز میں بروقت جواب جمع کرنے کو یقینی بنایا جائے ۔کیونکہ ان لوگوں کے دکھوں کرنا ہے۔اس ضمن میں پشاور ہای کورٹ نے سخت موقف اپنایا اور وزیر اعلی کو بھی طلب کیا تھا۔