وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے الیکشن کمیشن کے دوبارہ نوٹس پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے اور بشیر خان وزیر ایڈوکیٹ کی وساطت سے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ہے ، وزیر اعلی نے درخواست میں الیکشن کمیشن، چیف الیکشن کمشنر،صوبائی الیکشن کمیشن کو فریق بنایا ہے ۔ وزیر اعلی نے درخواست میں 20 نومبر کا الیکشن کمیشن نوٹس کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ وزیر اعلی نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزار صوبے کا وزیر اعلی ہے اور صوبائی حلقہ پی کے 113 سے منتخب ہوئے ہیں، وزیر اعلی نے اپنے اثاثوں اور گوشواروں سے متعلق تمام ریکارڈ الیکشن کمیشن حکام کے پاس جمع کیا تھا اور الیکشن کمیشن نے جانچ پڑتال کے بعد درخواست گزار کو الیکشن کے لئے اہل قرار دیا تھا اور انتخابات میں کامیاب ہونے کے بعد وزیر اعلی کی کامیابی کا گزٹیڈ اعلامیہ جاری کیا جس بعد وزیر اعلی اپنے عہدے کا حلف بھی لیا ۔ الیکشن کے بعد گزشتہ سال اپریل میں الیکشن کمیشن نے وزیر اعلی کو اثاثوں سے متعلق پہلا نوٹس جاری کیا اور الیکشن کمیشن نے وزیر اعلی کے خلاف کاروائی شروع کی جس کے خلاف وزیر اعلی نے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی اور پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا نوٹس معطل کیا اور کمیشن کو کاروائی سے روک دیا۔ درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اب دوبارہ اثاثوں سے متعلق وزیر اعلی کو نوٹس جاری کیا درخواست میں کہا گیا ہے کہ امیدوار کی کامیاب امیدوار کا اعلامیہ جاری ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس کاروائی کا اختیار نہیں رہتا