تحریر :شکیل الرحمان
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیاب پہلا کرکٹ ٹیسٹ میچ کیپ ٹاون میں کل شروع ہورہا ہے ۔اور اس میدان پر پاکستان کی کارکردگی اچھی نہیں رہی۔ یہاں کھیلے گئے اب تک چاروں ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کو شکست ہوئی ہے۔ پاکستان کو دو ٹسٹ میچوں کے سیریز میں 0-1کا خسارہ ہے ۔پہلے ٹسٹ میچ میں جنوبی افریقہ نے کامیابی حاصل کرکے ٹسٹ چیمپین شپ کے فائنل کا ٹکٹ بھی کنفرم کر لیا ہے۔سیریز کے پہلے ٹسٹ میچ میں پاکستان نے جس طرح کی کارکردگی دکھائی تھی اگر وہی کارکردگی اس میدان پر بھی دکھائی تو تاریخ رقم ہوسکتی ہے پہلے ٹسٹ میچ میں پاکستان کے کپتان شان مسعود نے کچھ غلط فیصلے کیے جس کا خمیازہ پاکستانی ٹیم کو بھگتنا پڑا ۔پہلی اننگز میں نویں اور دسویں وکٹ کی شراکت میں پروٹیز نے تقریبا 150رنز کا اضافہ کیا ۔جبکہ دوسری اننگز میں نویں وکٹ کی شراکت میں 50رنز بنے اگر شان مسعود بولڈ فیصلہ کرتے اور سپنر کو لے آتے اور فیلڈ کلوز کرتے تو وکٹ حاصل ہوسکتی تھی خاص کر دوسری اننگز میں نسیم شاہ کو ربادا اور جانسن آسانی سے کھیل رہے تھے تو انکو تبدیل کرکے خرم شہزد یا سلمان علی آغا کو لگاتے تو ہوسکتا تھا کہ پاکستان جیت جاتا۔ کیپ ٹاون کی پچ بھی پہلے ٹسٹ کی طرح ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ خوفناک پچ ہے یہا ں گزشتہ سال بھارت کے خلاف میچ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 55رنز پر آوٹ ہوگئی تھی۔ ۔
جواب میں بھارت کی ٹیم 153رنز پر پہلے ہی دن کے اختتام سے پہلے ہی آوٹ ہوگئی تھی۔جنوبی افریقہ نے دوسری اننگز میں کھیل کے اختتام تک دو وکٹ پر 62رنز بنائے تھے۔یعنی پہلے دن 22وکٹیں گری۔دوسرے دن جنوبی افریقہ ٹیم دوسری اننگز میں 36.5 اوورز میں 176 رنز بنا کر آوٹ ہو گئی۔ ایڈن مارکرم نے سنچری کی ۔106 رنز بنائے۔ ان کا ساتھ کوئی نہیں سے سکا۔اور اب بھارت کو صرف 79 رنز کا ہدف ملا جو اس نے 12 اوورز میں تین وکٹوں پر پورا کر لیا ۔یوں یہ میچ وقت ،اوورز کی تعداد کے اعتبار سے ٹیسٹ کرکٹ کی 148سالہ تاریخ کا مختصر ترین ٹیسٹ ثابت ہوا جو بھارت کی سات وکٹ کی جیت کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا اور یہی نہیں بلکہ یہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کی سیریز تھی اور بھارت نے یہ میچ جیت کر دو میچز کی سیریز ایک ایک کے ساتھ ڈرا پر ختم کر دی ۔پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے کیپ ٹاون میں اب تک جو چار ٹیسٹ کھیلے ہیں۔ کبھی نہیں جیت سکے ۔چاروں میچز میں انہوں نے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کا یہاں بہترین سکور 338 اور کم سکور 77 ہے ۔اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے پہلا ٹیسٹ یہاں 2003 میں کھیلا تھا اور آخری ٹیسٹ اس نے یہاں 2019 میں کھیلا تو جو کیپ ٹاون میں پہلا ٹیسٹ ہوا ۔وہ جنوری 2003 میں تھا ۔ جنوبی افریقہ نے بڑی بھاری برتری ایک اننگز اور 142 رنز سے جیتا۔ اسی مقام پر پاکستان نے دوسرا ٹیسٹ جنوری 2007 میں کھیلا۔ یہاں پاکستان پانچ وکٹ سے ہار گیا ۔تیسرا ٹیسٹ فروری 2013 میں پاکستان نے اس میدان پر کھیلا۔ جنوبی افریقہ یہاں پھر چار وکٹ سے جیت گیا اور اب تک کا آخری ٹیسٹ 2019 میں یہاں پاکستان نو وکٹ سے ہار گیا تھا۔یک اور اہم ترین بات بتاتے چلیں پاکستان نے جو یہاں چار ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں ان چاروں کے ٹیسٹ کے ٹاس پاکستان ہارا ہے۔ جنوبی افریقہ نے چاروں ٹاس جیتے ہیں ۔جنوبی افریقہ نے پاکستان کو ایک بار یہاں دعوت نہیں دی اور خود پہلے بیٹنگ کی مگر تین بار اس نے پاکستان کو پہلے کھلایا اور پاکستان کو پھنسایا۔پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان اب تک جو 29 ٹیسٹ میچز کھیلے گئے ہیں۔پاکستان ان میں سے صرف 6 ہی جیتا ہے اور16میچزہارے ہیں۔7 میچز ڈرا ہوئے ہیں۔پاکستان کبھی جنوبی افریقہ کے خلاف 500 اسکور نہیں کرسکا،ہائی ٹوٹل456 ہے اور کم سے کم صرف 49 رنزہے ۔جبکہ جنوبی افریقہ نے کیپ ٹاون کے مقام پر 620رنز بنائے تھے۔اور کم سے کم سکور 124رنز ہے۔دونوں ممالک کے درمیان اب تک 12 ٹیسٹ سیریز ہوئی ہیں۔پاکستان نے اپنے ملک میں 2 جیتی ہیں،ایک 2003 اور دوسری 2021 میں۔جنوبی افریقہ 7 سیریز میں فاتح رہا ہے اور 3 سیریز ڈرا رہی ہیں۔پاکستان نے جنوبی افریقہ میں جو 16 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں۔ان میں سے صرف 2 ہی جیتے ہیں اور13 میں شکست ہوئی ہے اور صرف ایک ٹیسٹ میچ ڈرا رہا۔338 اسکور سے زائد پاکستان نہیں کرسکا۔پاکستان 1998 کی واحد سیریز ڈرا کھیل سکا،اس کے ساتھ 5 ٹیسٹ سیریز ہارا ہے۔کبھی سیریز نہیں جیتا ہے۔آخری سیریز 2018 میں کھیلی گئی۔پاکستان ہارگیا۔کئی بار جیت کے قریب ہوا لیکن جیت نصیب میں نہیں تھا۔پاکستان ڈربن میں 1998 اور پورٹ الزبتھ میں 2007 میں جیتا۔اس کے بعد سے اب تک جنوبی افریقہ میں جو 8 ٹیسٹ میچز کھیلے گئے ہیں،تمام ہارے ہیں،جیت تو درکنار ،ڈرا بھی نہ کرسکے۔آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل ریس سے پاکستان باہر ہے اور جنوبی افریقہ نے کوالیفائی کرلیا ہے۔پہلے ٹسٹ میچ میں جنوبی افریقہ نے کامیابی حاصل کرکے ٹسٹ چیمپین شپ کے فائنل ٹکٹ کنفرم کر لیا ہے۔