شعیب جمیل
سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سیاست میں حصہ لینے والے تمام فوجی افسران کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے،عمران نے کہا ہے کہ مذاکرات کرو، بات چیت حکومت کے ساتھ نہیں، مقتدر لوگوں سے ہونی چاہیے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے ہمراہ پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ ہمارا سارا وقت اس بات پر گزر جاتا ہے کہ اس کو پکڑو، اس کو پکڑو، مذاکرات والے یہاں ہیں، ملک کا وقت ضائع ہو رہا ہے۔عارف علوی نے کہا کہ مذاکرات کے لئے مقدمات تو ختم کرو، ملک کو اربوں کا نقصان ہو رہا ہے، تبدیلی آنے والی ہیں، ایسے حرکتیں کریں گے تو پوری دنیا مذمت کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ 70 ارب کی انوسٹمنٹ آئے گی، وہ کدھر ہے، ملک کی عدلیہ کو تباہ کر دیا ہے، عمران خان کو اندر کرنے پر ملک کو تباہ کر دیا ہے، اسمگلنگ رکی نہیں، ہر ادارہ پیسہ بنا رہا ہے۔سابق صدر نے کہا کہ یہ سب ایک ہیں، عمران خان نے کب کہا تھا کہ یہ سب اکٹھے ہوں گے، اس وقت مزے کررہے ہیں اور ملک تباہ ہو رہا ہے۔عارف علوی نے کہا کہ عمران خان کا نام نہیں لے سکتے، میچ میں عمران خان کے حق میں کتنے نعرے لگے تھے، ان حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں، اب بھی وقت ہے ریجیم چینج کو چھوڑ دو، اچھا وقت آئے گا تبدیلی آنے والی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لاشوں کو چھپایا جا رہا ہے، لاپتہ افراد کے حق کے لئے آواز اٹھا رہے ہیں، ان کی تحقیقات کرنا حکومت کا کام ہے، یہ ہم سے تحقیقات کررہے ہیں۔سابق صدر نے کہا کہ ظلم کا نظام بدل رہا ہے، عمران خان رہا ہوں گے، میں کہتا ہوں جنہوں نے سیاست میں حصہ لیا ان سب ملٹری افسران کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔عارف علوی نے کہا کہ عمران نے کہا ہے کہ مذاکرات کرو، بات چیت صاحب حکومت کے ساتھ نہیں، مقتدر لوگوں سے ہونی چاہیے، مار بھی ہم کھا رہے ہیں اور سوالات بھی ہم سے کیے جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملٹری کورٹ عمران خان کے دور میں فعال نہیں ہوئے تھے، ہم سب پر دہشت گردی کے مقدمات ہیں، قانون دہشت گردوں کے لیے بنا تھا، ہمارے خلاف نہیں، ملٹری کورٹ عمران خان کی حکومت سے قبل کیسز سن رہی تھیں، ہمارے دور میں نہیں۔