اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں پاکستان تحریک انصاف کے متعدد رہنما مشاورت کے باوجود شریک نہ ہوئے۔مذاکرتی ٹیم میں پی ٹی آئی کے پانچ میں سے 4ممبران غیر حاضر تھے، سلمان اکرم راجہ، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مذکرات میں شامل نہیں ہوئے۔ عمر ایوب سے پارٹی رہنماوں نے مذاکرات میں شمولیت کا کہا، علی امین گنڈاپور سے بھی پارٹی رہنمائوں نے مذاکرات میں شرکت کا کہا لیکن علی امین گنڈاپور نے مذاکراتی عمل میں شرکت سے معذرت کی۔ سلمان اکرم راجہ نے بیرسٹر گوہر سے مذاکرات پر مشاورت کی، بیرسٹر گوہر سے مشاورت کے بعدسلمان اکرم راجہ نے مذاکراتی عمل میں شرکت سے انکار کیا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے بطور جماعت صرف اسد قیصر مذاکرات میں شریک ہوئے، علی امین گنڈاپور حکومت سے مذکرات کے حق میں نہیں ہیں۔ اپوزیشن اتحادکی جانب سے حامدرضا اور علامہ راجہ ناصرعباس اجلاس میں شریک ہوئے۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرخان نے کہا ہے کہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات ہوئے اور وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کابینہ اجلاس کی وجہ سے شریک نہیں ہوئے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈرعمر ایوب پشاور کی عدالتوں میں پیشی کی وجہ سے نہ آسکے، حامد خان بنگلا دیش کے دورے اور سلمان اکرم راجہ لاہورمیں عدالتی مصروفیات کی وجہ سے شریک نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی ممبران مصروفیات کی وجہ سے مذکرات میں شریک نہ ہو پائے، پی ٹی آئی کے کسی ممبر نے مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔