اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو تحصیل کلاچی ڈی آئی خان سے سرکاری اراضی کی غیر قانونی منتقلی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ شکایت میں مسمی سیف الرحمان اور تحصیلدار کلاچی ضلع ڈی آئی خان سمیت ریونیو حکام کی ملی بھگت سے 1691 کنال اور 7 مرلہ سرکاری اراضی کی جعلی دستاویزات کے ذریعے کرپشن اور غیر قانونی منتقلی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔شکایت پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ خیبرپختونخوا نے تفصیلی انکوائری کی جسمیں الزامات درست ثابت ہوئے۔ انکوائری میں زمین کی منتقلی میں پٹواری ثناء اللہ، گردآور عتیق اور تحصیلدار کلاچی ملوث قرار پائے۔ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں اسٹنٹ ڈائریکٹر کرائمز ڈی آئی خان نے اراضی کی بحالی کے لیے متعلقہ ریونیو حکام سے رابطہ کیا جس پر کاروائی کرتے ہوئے ریونیو حکام نے کروڑوں روپے کی مالیت کی 1691 کنال اور 7 مرلہ اراضی حکومت کے نام بحال کر دی۔ جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔