تازہ پھلوں، سبزیوں، اناج اور پروٹینز سے بھرپور متوازن غذا گردے کے افعال کو سہارا دینے کیلئے ضروری ہے۔ سرد مہینوں میں ہائیڈریٹ رہنا بھی لازمی ہوتا ہے چاہے آپ کو پیاس لگے یا نہ لگے۔
اگر آپ پانی نہیں پینا چاہتے تو جسم کی ضروری ہائیڈریشن لیول کو برقرار رکھنے کے لیے سوپ یا جڑی بوٹیوں والی چائے کو مشروبات کے طور پر پیئں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ گردے صحیح طریقے سے کام کریں اور فضلے کو مؤثر طریقے سے فلٹر کریں۔
ریڈکلف لیبز میں ٹیکنیکل آپریشنز اور کوالٹی اشورینس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گیتانجلی گپتا کے مطابق ہائیڈریٹ رہنا بہت زیادہ ضروری ہے کیونکہ پانی زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے اور گردے کی پتھری کو روکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پراسیس شدہ غذا سے پرہیز کرنا، جن میں نمک اور چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس موسم میں گردوں کی صحت کی کلید ہے۔ اس میں پتوں والی سبزیاں، بیر، سیب اور اناج جیسی غذائیں بھی شامل کریں کیونکہ یہ آکسیڈیٹیو تناؤ سے بچانے کے لیے ضروری وٹامنز اور اینٹی آکسیڈینٹ فراہم کرتے ہیں۔
مزید برآں سردیوں کا موسم سال کا وہ وقت ہوتا ہے جب ہم زیادہ تر نمک اور چینی کی مقدار والی خوراک کھانا پسند کرتے ہیں۔ یہ گردوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ لہذا، گردوں کی فعالیت کو بڑھانے کے لیے فائبر اور صحت مند چکنائی سے بھرپور موسم سرما کی متوازن غذا کھائیں۔
آخر میں یاد رکھیں صرف غذا ہی ضروری نہیں ہے۔ آپ کو اپنی جسمانی سرگرمی کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔ یہ ضروری ہے کہ آپ متحرک رہیں اور صحت مند جسمانی افعال کو برقرار رکھنے کے لیے دن میں کم از کم 30 منٹ کسی بھی قسم کی ورزش میں گزاریں